غیر منقولہ جائیداد کی فروخت سے حاصل آمدنی پر ٹیکس غیر قانونی قرار

ایک جائیداد اس غرض سے خریدی ہوکہ مستقبل میں بیچ کر منافع کمایا جائے گا تو اسے تجارتی سرگرمی نہیں کہا جاسکتا، چیف جسٹس


جائیدادخرید وفروخت کی مستقل سرگرمیاں تجارت ہیں اور آمدن پر ٹیکس لاگو ہوتا ہے،سپریم کورٹ نے اپیل منظورکرلی۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے غیر منقولہ جائیداد کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدن پر انکم ٹیکس کے اطلاق کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انکم ٹیکس کا اطلاق تجارت کیلیے غیر منقولہ جائیداد کی خرید وفروخت پر ہوتا ہے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں فل بینچ نے 13 اپریل 2017 کو محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کردیا تاہم 20 صفحات پر مشتمل فیصلہ میں عدالت عظمیٰ نے فینسی فاؤنڈیشن کراچی کی اپیل منظور کرتے ہوئے قرار دیاکہ کسی فرد یا کمپنی کی طرف سے جائیدادکی خرید وفروخت کی مستقل سرگرمیاں تجارت کے زمرے میں آتا ہے اور ان سرگرمیوں سے حاصل ہونے والی آمدن پر انکم ٹیکس کا اطلاق ہوتا ہے لیکن اگر ایک واحد غیر منقولہ جائیداد کسی فرد یا ادارے نے اس غرض سے خریدی ہوکہ مستقبل میں اسے بیچ کر منافع کمایا جائے گا تو اسے تجارتی سرگرمی نہیں کہا جاسکتا اور اس پر انکم ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ فینسی فاؤنڈیشن نے 1963 میں کراچی میں 18 لاکھ 95 ہزار روپے میں ایک پلاٹ خریدا اور 1995 میں اسے 18 کروڑ 28 لاکھ میں بیچا۔ محکمہ انکم ٹیکس نے حاصل ہونے والی آمدن پر ٹیکس لاگو کیا کہ قانون کے مطابق اصل سرمائے پر حاصل ہونے والی آمدن پر ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔ اس فیصلے کیخلاف اپیلٹ ٹربیونل نے اپیل خارج کی تھی جبکہ ہائیکورٹ نے رٹ بھی مسترد کردی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں