سروسزکوٹا میں صوبوں کے تحفظات دور کرینگے آصف حیات

پروموشن،ریکروٹنگ اور رولز پر عملدرآمدکو شفاف بنایا جائیگا،ایکسپریس کو انٹرویو


صدر آصف زرداری نے ملک آصف حیات کو چیئرمین پبلک سروس کمیشن مقررکر دیا. فوٹو: وکی پیڈیا

صدر آصف علی زرداری نے انتہائی تجربہ کار اور ہلال امتیاز رکھنے والے سینئر بیوروکریٹ ملک آصف حیات کو چیئرمین پبلک سروس کمیشن مقررکر دیا ہے۔

'ایکسپریس' کے نمائندہ ملک منظور احمدسے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے نئے چیئرمین میجر(ر)ملک آصف حیات نے کہا ہے کہ وہ آئین کے مطابق صوبوں کیلیے مختص سروسزکے کوٹا پر ہرصورت عمل درآمدکو یقینی بنائیںگے۔اس سلسلے میں صوبائی حکومتوںکے تحفظات کودورکریں گے۔ پروموشن،ریکروٹنگ اور رولز پر عملدرآمدکو شفاف بنایاجائے گا۔آئوٹ آف ٹرن پروموشن کی سخت حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم راجا پرویزاشرف نے مجھ پر جس اعتمادکا اظہار کیاہے،میں اس پر ممنون ہوں اور ان کی توقعات پر پورا اترنے کی ہرممکن کوشش کروں گا۔ ایک سوال پر انھوںکہاکہ سینٹرل سلیکشن بورڈ اور فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تمام معاملات میں شفافیت لانا میری پہلی ترجیح ہوگی، ملک آصف حیات نے کہاکہ کنٹریکٹ پر تعیناتی کاتعلق کمیشن سے نہیں ہے۔ریٹائرمنٹ کے بعد افسران کو تعینات کرنے کا اختیار حکومت کے پاس ہوتا ہے۔

04

عامر الیاس رانا کے مطابق ایوان صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابرکا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے صدر مملکت کو اس حوالے سے سمری جسٹس (ر)بھگوان داس کی بطور چیئرمین ایف پی ایس سی مدت پوری ہونے پر 14دسمبرکو بھجوائی،ان کا کہنا تھا کہ ایف پی ایس سی آرڈیننس 1977کے مطابق کمیشن کے ارکان جن میں چیئرمین بھی شامل ہے اپنا عہدہ تین سال یا 65 سال کی ریٹائرمنٹ کی عمر (دونوں میں سے جو پہلے ہو)تک رکھ سکتے ہیں،ملک آصف حیات 1975میں پولیس سروس جوائن کرنے سے پہلے میجر کے رینک پر پاک فوج میں خدمات دیتے رہے ہیں، وہ چیئرمین ایف پی ایس سی بننے سے قبل ایوان صدر میں سیکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

اس سے قبل وہ محنت ،افرادی قوت ،ریلوے ڈویژن کے سیکریٹری، وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں ایڈیشنل سیکریٹری،آئی جی پنجاب ،ڈی جی ایف آئی اے ،آئی جی آزاد جموں وکشمیر ،ڈپٹی انسپکٹر جنرل کرائمز پنجاب،ڈپٹی انسپکٹر جنرل ریلوے پولیس،ڈی آئی جی خیبر پختونخوا،ڈپٹی اور جوائنٹ ڈائریکٹر آئی بی اور ابوظہبی میں چانسلرکے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں