برٹنی اسپیئر۔۔۔۔۔۔ جی نہیں یہ ہے ڈیرک بیری

عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ کاہم شکل اس کا رُوپ دھار کر لاکھوں کما رہا ہے


ع۔ر June 23, 2015
مغرب میں اپنی پسندیدہ شخصیات کی طرح نظر آنے کے لیے پلاسٹک اور کاسمیٹک سرجری کروانے کا رجحان عام ہوچکا ہے فوٹو : فائل

زیرنظر تصاویر دیکھ کر آپ کے لیے یقین کرنا مشکل ہوجائے گا کہ ان میں دکھائی دینے والی حسینہ برٹنی اسپیئر نہیں ہے۔ درحقیقت یہ کوئی 'حسینہ' نہیں بلکہ ایک نوجوان ہے جس کی شکل برٹنی اسپیئر سے حیران کُن حد تک ملتی جلتی ہے۔ اس نوجوان کا نام ڈیرک بیری ہے۔ عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ سے مشابہت نے اسے مالی طور پر آسودہ کردیا ہے۔ وہ مختلف پروگراموں اور تقاریب میں برٹنی اسپیئر بن کر شرکت کرتا ہے اور اچھی رقم کماتا ہے۔ ' کام' کے سلسلے میں وہ امریکا سے باہر بھی جاتا رہتا ہے۔

ڈیرک نے برٹنی اسپیئر کا رُوپ پہلی بار، چند برس قبل، ہالووین کی پارٹی میں دھارا تھا۔ برٹنی سے اس کی مشابہت دیکھ کر سب ہی حیران رہ گئے تھے۔ بعد میں ڈیرک کے دوستوں اور اہل خانہ نے اسے مشورہ دیا کہ وہ اس مشابہت سے فائدہ اٹھائے اور' پیشہ وَر ہم شکل' کے طور پر کیریئر شروع کردے۔ ڈیرک نے ایسا ہی کیا اور آج اس کے پاس زندگی کی ہر سہولت موجود ہے۔

اکتیس سالہ ڈیرک کا کہنا ہے کہ وہ شروع ہی سے برٹنی اسپیئر کا مداح ہے۔ اسے احساس نہیں تھا کہ اس کا چہرہ اپنی پسندیدہ گلوکارہ سے اس حد تک مماثلت رکھتا ہے۔ دوسروں کے احساس دلانے پر جب اس نے غور کیا تو وہ خود بھی حیران رہ گیا۔ ڈیرک کے مطابق مختلف ممالک میں برٹنی اسپیئر بن کر جانا اس کے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔

ڈیرک نے اداکاری میں گریجویشن کی ڈگری لے رکھی ہے۔ برٹنی اسپیئر کی نقل کرتے ہوئے اس کی سوچ یہی ہوتی ہے کہ وہ ایک کردار ادا کررہا ہے۔ ڈیرک برٹنی کے لب و لہجے کی نقل بھی کام یابی سے کرلیتا ہے۔ گلوکارہ کی چال ڈھال اور نشست و برخاست کا انداز بھی وہ انتہائی مہارت سے اپناتا ہے۔ اور تو اور وہ اس کے لہجے میں گائیکی کا مظاہرہ بھی کرلیتا ہے۔

مغرب میں اپنی پسندیدہ شخصیات کی طرح نظر آنے کے لیے پلاسٹک اور کاسمیٹک سرجری کروانے کا رجحان عام ہوچکا ہے، مگر ڈیرک کو اس کی ضرورت نہیں پڑی، کیوں کہ اس کے خدوخال قدرتی طور پر برٹنی کی صورت سے حیران کُن مماثلت رکھتے ہیں۔ رہی سہی کسر میک اپ سے پوری ہوجاتی ہے۔ ڈیرک سے برٹنی بننے میں اسے محض نصف گھنٹہ لگتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں