کراچی میں مغلیہ طرز اور مشرقی انداز کیساتھ عروسی ملبوسات کا رنگا رنگ فیشن شو

ڈیزائنرحسن شہریارخان، رضوان،عائشہ ابراہیم،شازیہ کیانی،ثنا عباس،فوزیہ حماد،درشہواراورجنید جمشیدنے کلیکشن متعارف کرائیں


نمرہ ملک June 07, 2015
کراچی میں شروع ہونے والے تین روزہ فیشن شو کے دوران ماڈلز عروسی ملبوسات زیب تن کیے ریمپ پر واک کر رہی ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

ISLAMABAD: کراچی میں تین روزہ عروسی ملبوسات کا رنگا رنگ فیشن شو کا آغاز ہوگیا،یہ دسواں عروسی ملبوسات کا فیشن شو تھا،پہلے روز 8 ڈیزائنر نے اپنی کلیکشن متعارف کروائیں،جن میں حسن شہریار خان،رضوان احمد،عائشہ ابراہیم،شازیہ کیانی،ثنا عباس، فوزیہ حماد، درشہواراور جنید جمشید شامل ہیں۔

گزشتہ چند برسوں سے پاکستانی فیشن انڈسٹری میں مغربی و مشرقی ملبوسات کے رجحانات دیکھنے کو ملتے ہیں جس سے نہ صرف ملکی سطح پر فیشن کے پرستاروں کو مدد ملتی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستانی فیشن ملبوسات کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ فیشن شو کی منتظم تہمینہ خالد کا کہنا تھا کہ یہ ایسا پلیٹ فارم بنتا جارہا ہے جہاں نہ صرف معروف ڈیزائنرز کو بلکہ نئے ڈیزائنرز کو بھی موقع مل رہا ہے،اور عام لوگوں کو بھی ان شوز کے ذریعہ فیشن کے بدلتے رجحانات سے آگاہی ملتی ہے۔

فیشن شو کا آغاز حسن شہریار کی کلیکشن سے ہوا، ان کے ملبوسات میں مغل دربار کے روایتی ملبوسات کا عنصر شامل تھا،ان میں روایتی عروسی ملبوسات کے رنگ لال، سبز، نارنجی دیکھنے کو ملے جب کہ گرمیوں کے لحاظ سے شیفون اور سلک کے کپڑوں کا استعمال کیا گیا۔ فیشن دیزائنر رضوان احمد کی کلیکشن''جنت'' میں ہلکے مہذب ،آنکھوں کو بھا جانے والے رنگوں اور شیفون کپڑے کا استعمال کیا گیا تھا، رضوان احمد کا کہنا تھا کہ یہ کلیشن میری ماں کو خراج تحسین ہے،جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں،ماں کو جنت سے تشبہیہ دی جاتی ہے،جنت کو تو میں ریمپ پر لا نہیں سکتا تھا لیکن اپنی ماں کے پیار و محبت کو اپنے ملبوسات کے ذریعہ نمایاں کرنے کی کوشش کی ہے۔

عائشہ ابراہیم کی کلیکشن ''خائستہ''پشتو زباں کا لفظ ہے،جس کے معنی ''خوبصورت'' ہیں،ان کے ملبوسات روایت سے ہٹ کر تھے ان میں مختلف رنگوں کا استعمال کیا گیا تھا،ان کے ملبوسات میں سلک،جالی،ٹشو،جاماوار کے کپڑوں کا استعمال کیا گیا۔عائشہ کا کہنا تھا کہ میری کلیکشن میں آکل کی دلہنوں کی پسند کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے جو روایتی رنگوں سے ہٹ کر رنگ تربوزی،سفید،پستہ،میجنٹا کا استعمال کیا ہے۔شازیہ کیانی کی کلیکشن کا نام ''زربانو'' تھا ان کے ملبوسات میں سنہرے رنگوں کا استعمال نمایاں تھا۔ثنا عباسکے ملبوسات میں برصغیر کے روایتی عروسی ملبوسات کا عنصر دیکھنے کو ملا، فوزیہ حماد کے ملبوسات میں پریوں کے تصوراتی ملبوسات نمایاں تھا ۔

جس سے ریمپ پر پرستان کا منظر بندھ گیا۔فیشن شو میں نادیہ حسین،منشا پاشا، مانی، حرا، ثنا، سائم، اعجاز اسلم و دیگر نے ریمپ پر واک کی، جب کہ احسن خان اور ژالے سرحدی نے ڈانس پرفارمنس بھی کی۔ گزشتہ دنوں لاہور میں ہونے والے فیشن شو میں وقت کی اہمیت کو دیکھنے کا موقع ملا جس کے بعد وقت کو لے اہلیان کراچی کی امیدیں بھی وابستہ ہوگئیں لیکن فیشن شو ہمیشہ کی طرح تاخیر سے شروع ہوا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں