’’رات میں مت بھونکو‘‘ عدالت کا کتّے کو حکم

میڈو پر عدالتی پابندی کا سوشل میڈیا پر چرچا ہورہا ہے۔ لوگ اس فیصلے پر تنقید کررہے ہیں۔


عبدالریحان February 17, 2015
لوگوں نے میڈو سے ’اظہار یکجہتی‘ کے لیے فیس بُک پر اس کا پیج بھی بنادیا ہے جسے اب تک تیس ہزار سے زائد یوزر جوائن کرچکے ہیں۔فو ٹو فائل

بھونکنا کتّے کی فطرت ہے مگر کروشیا کی ایک عدالت انسان کے دیرینہ رفیق کی فطرت کو تبدیل کرنے پر تُل گئی ہے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ کتا رات میں نہ بھونکے!

یہ قصہ ہے کروشیا کے ایک گاؤں کا۔ اینتن سمونووک اورگورباکرونوف ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں۔ عام دیہاتیوں کی طرح یہ دونوں بھی کاشت کاری کے پیشے سے وابستہ ہیں۔ البتہ اینتن نے گھر سے ملحق احاطے میں مویشی بھی پال رکھے ہیں۔ گھر اور مویشیوں کی چوکیداری کے لیے اینتن نے ایک خطرناک قسم کا کتا پال رکھا ہے جسے وہ پیار سے میڈو کہتا ہے۔ میڈو دن بھر زنجیر سے بندھا رہتا ہے مگر رات میں اسے گھر اور مویشیوں کی حفاظت کے لیے کُھلا چھوڑ دیا جاتا ہے۔

پچھلے مہینے کے ابتدائی دنوں میں گوربا نے مقامی عدالت میں درخواست دائر کی کہ پڑوسی اینتن کے کتے نے اس کاجینا دوبھر کردیا ہے۔ گوربا کا کہنا تھا کہ اینتن کا کتا رات بھر بھونکتا رہتا ہے۔ کتے کے بھونکنے کی تیز کرخت آواز اس کی نیند اڑا دیتی ہے۔ نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے اس کی صحت خراب رہنے لگی ہے جس کا اثر اس کے معمولات زندگی پر پڑا ہے۔ درخواست کے مندرجات کے مطابق گوربا نے اپنے پڑوسی سے کئی بار شکایت کی کہ میڈو کے بھونکنے کی وجہ سے ا س کی نیند میں خلل پڑتا ہے لہٰذا وہ اس مشکل کا کوئی حل ڈھونڈے مگر اینتن نے اس کی شکایات پر کوئی توجہ نہیں دی۔

اینتن نے عدالت میں گوربا کے موقف کو رد کرتے ہوئے کہا کہ میڈو عام کتوں کی طرح ہے۔ وہ بلّی کو دیکھ کر یا گھر میں کسی اجنبی کی آمد ہی پر بھونکتا ہے۔ مگر چند سماعتوںکے بعد عدالت نے گوربا کرونوف کے موقف کو درست تسلیم کرتے ہوئے رات میں کتے کے بھونکنے پر پابندی لگادی ہے!عدالت نے حکم جاری کیا ہے کہ اینتن اپنے کتے کو بھونکنے سے روکے، بہ صورت دیگر اسے 2800 یورو جرمانہ بھرنا پڑے گا۔

عدالت کے حکم پر اب میڈو رات آٹھ بجے سے صبح آٹھ بجے تک پنجرے میں بند رہتا ہے۔ کروشیا میں وہ واحد کتا ہے جس کے بھونکنے پر عدالت نے پابندی عائد کی ہے۔

میڈو پر عدالتی پابندی کا سوشل میڈیا پر چرچا ہورہا ہے۔ لوگ اس فیصلے پر تنقید کررہے ہیں۔ دوسری جانب کچھ لوگوں نے میڈو سے 'اظہار یکجہتی' کے لیے فیس بُک پر اس کا پیج بھی بنادیا ہے جسے اب تک تیس ہزار سے زائد یوزر جوائن کرچکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں