حکومت کو بجلی کے واجبات کی مد میں 371 ارب وصول کرنے میں مشکلات

سرکاری و نیم سرکاری نادہندگان نے قانونی تحفظ حاصل کر کے بقایاجات تاحال ادا نہیں کیے


تنویر محمود راجہ February 09, 2015
رواں سال کے دوران6.2ارب روپے وصول کیے گئے ہیں فوٹو: فائل

وفاقی حکومت کو ملک بھر میں بجلی نادہندگان سے بلوں کے بقایاجات کی وصولی کیلیے قومی احتساب بیورو (نیب) کی خدمات لینے کے باوجود مشکلات کاسامنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے گزشتہ دور حکومت کے دوران وزارت پانی و بجلی نے ملک میں توانائی بحران اور بجلی بلوں کے بقایاجات کے خاتمے کیلیے نیب سے مدد مانگنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس کے بعد نیب نے سیکڑوں بجلی نادہندگان کو بقایاجات کی ادائیگی کیلیے نوٹسز بھی جاری کیے تھے لیکن اس دوران نیب کو خاطرخواہ کامیابی نہیں مل سکی کیونکہ بیشتر نادہندگان نے اس معاملے پر قانونی سہارا حاصل کرلیا۔

تاہم مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت نے برسر اقتدار آنے کے بعد ایک مرتبہ پھر بلوں کی وصولی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے اس حوالے سے حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ اب بھی بیشتر بڑے نادہندگان ہیں جنہوں نے کروڑوں روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں لیکن ہم ان کیخلاف اس لیے قانونی کارروائی نہیں کر سکتے کیونکہ انہوں نے عدالتوں سے تحفظ حاصل کیا ہوا ہے۔

اس بارے میں ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر وفاقی سیکریٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا نے بتایا کہ وزارت پانی و بجلی اس حوالے سے اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ بجلی بلوں کے واجبات کی وصولی جلدازجلد ممکن بنائی جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ کے دوران نیب نے ساڑھے پانچ ارب روپے سے زائد کی وصولی کی جبکہ رواں ماہ میں اب تک ملک بھر سے1.2ارب روپے وصول کر لیے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں