پرائیڈ آف پرفارمنس اور پرائیڈ آف پنجاب

فوک گلوکار شوکت علی کی 50 سالہ فنی خدمات پر کلچرل جرنلسٹس فاؤنڈیشن آف پاکستان کے زیراہتمام تقریب


Muhammad Javed Yousuf May 20, 2014
فوک گلوکار شوکت علی کی 50 سالہ فنی خدمات پر کلچرل جرنلسٹس فاؤنڈیشن آف پاکستان کے زیراہتمام تقریب۔ فوٹو : فائل

صدارتی ایوارڈ یافتہ معروف فوک گلوکار شوکت علی کی پچاس سالہ فنی خدمات کے اعتراف میں کلچرل جرنلسٹس فاونڈیشن آف پاکستان نے الحمراء ہال نمبر 2 میں تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت پارلیمانی سیکرٹری برائے کلچر رانا ارشد نے کی۔

پروگرام میں موسیقار الطاف حسین طافو، ذوالفقار علی ، شہزاد رفیق، امان اللہ ، سہیل احمد ، وزیر افضل ، غفوربٹ، حامد رانا ، آفاق احمد، مسعود اختر ، سید سہیل بخاری، جاوید رضا ، سعید بٹ ، حسین شاہ، رفیق وڑائچ، ، ارشد محمود، شجاعت ہاشمی ، اورنگزیب لغاری، آصف جاوید ، عاشق چوہدری ، ناصر نقوی ، حبیب ، پرویز کلیم ، عرفان کھوکھر، جاوید خلجی ، عمران جعفری ، اکمل واگی ، ایس ایم صادق، انور رفیع ، تبریز میاں، حاجی عبدالرزاق سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔



پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اِس کے بعد چوہدری اکرم علی سیفی نے عارفانہ کلام پیش کیا۔ کمپیئر سعید سہکی نے تقریب میںآنیوالے معزز مہمانوں کا تعارف کرایا اور پھر انہوں نے پروگرام کے دولہے شوکت علی کو سٹیج پر آنے کی دعوت دی۔

وہ جیسے ہی سٹیج پر آئے تو ہال میں بیٹھے شرکاء نے کھڑے ہوکر تالیوں کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔ شوکت علی کو کلچرل جرنلسٹس فاونڈیشن آف پاکستان کی طرف سے کلہ اور ہار پہنایا گیا ، ذوالفقار علی ، طافو، حبیب سمیت دیگر فنکاروں نے بھی انہیں پھولوں کے ہار پہنائے۔ اپنے اعزاز میں ہونے والی اس تقریب اور مداحوں کی والہانہ محبت پر شوکت علی کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور وہ کرسی سے اٹھ کر نیچے بیٹھ گئے۔



پارلیمانی سیکرٹری برائے کلچر رانا محمد ارشد نے کہا کہ شوکت علی جیسے لیجنڈ ملک وقوم کی شناخت ہیں اور شوکت علی کی فنی خدمات پر بات کی جائے تو اس پر ایک پورا دیوان لکھا جاسکتا ہے۔ شوکت علی کی فنی خدمات پر پنجاب حکومت نے انہیں پرائیڈ آف پنجاب کا خطاب دیا۔

اداکار حبیب نے کہا کہ ملک کی پہچان اور شناخت اس کے کلچر سے ہوتی ہے اور شوکت علی پاکستان کی شناخت ہے۔ اگر فنکار ہیں تو ملک کی پہچان ہے۔ شوکت علی گا رہا ہے اور میری دعا ہے کہ وہ اسی طرح ہی گاتا رہے۔



اداکار راشد محمود نے کہا کہ خوش قسمت ہوتے ہیں وہ لوگ جن کی کامیابیوں کا جشن ان کی زندگی میں منایا جائے، شوکت علی پہلے فوک گلوکار ہیں جنہوں نے نصف صدی پہلے موسیقی کے ذریعے دنیا کو بتایا کہ پاکستان بھی کوئی ملک ہے۔

ایس ایم صادق نے کہا کہ شوکت علی نے ہر شاعر کے ایک یا دو کلام گائے، مگر سب سے زیادہ 400 سو گیت انہوں نے میرے ہی گائے جو میرے لئے ایک اعزاز ہے۔ پرویز کلیم نے کہا کہ ہوا میں گرہ لگانا مشکل کام ہے ، علم موسیقی فائن آر ٹ کا مشکل کام ہے۔شوکت علی نے فن گائیکی میں وہ مقام حاصل کیا ، جسے بہت سے ساری زندگی لگانے کے باوجود نہ حاصل کرسکے۔



اورنگزیب لغاری نے کا کہا کہ ہم نے ایک ساتھ ہی کیرئیر کا آغاز کیا ، اکٹھے رہے ۔اللہ شوکت جیسا ظرف ہر شخص کو دے۔ جاوید رضا ، سعید بٹ ، انور رفیع ، ناصر نقوی ، ریاض محمود اور جواد احمد سمیت دیگر شخصیات نے بھی شوکت علی کی فنی خدمات کو سراہتے ہوئے پاکستان کلچرل جرنلسٹس فاونڈیشن آف پاکستان کو مبارکباد دی اور کہا کہ وہ مستقبل میں بھی اس طرح کی تقریبات کا سلسلہ جاری رکھیں۔ اس موقع پر شوکت علی کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔



تقریب میں شوکت علی کے کلاس فیلو جاوید خلجی سمیت دیگر دوستوں نے انہیں تحائف پیش کئے۔ شوکت علی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب میں دوستوں اور مداحوں نے جس طرح سے مجھے پیار اور محبت سے نوازا ہے اس نے مجھے ایک بار پھر جوان کردیا ہے۔

آپ کی محبتیں ہی میری ساری زندگی کی کمائی ہے یہ اپنے ساتھ لے کر جاؤں گا ۔ آج میں 70 برس کا ہوگیا ہوں،مگر سالگرہ کا یہ دن میرے لئے یادگار بن گیا ہے جس میں میرے اعزاز میں اس تقریب کا انعقاد کیا گیا اور جس میں میرے دوستوں اور مداحوں نے بھرپور انداز سے شرکت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں