نصاب انتظام کاری نہ ہونے سے مسائل کا سامنا ہے مقررین

تعلیمی پالیسی کے اہداف حاصل نہیں کیے جاسکتے ، پروفیسر انوار زئی کا کنونشن سے خطاب


Express Desk February 27, 2014
پروفیسر انوار احمد زئی ،شاہد وارثی ،مصبا ح الہدیٰ اور دیگر پرنسپلز کنونشن سے خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

ایسوسی ایشن فار اکیڈمک کوالٹی کے تحت پاکستان میں پہلی بار''نصاب انتظام کاری'' کے عنوان سے نجی اسکولز کے پرنسپلز کا منفرد ''میگا کنونشن'' منعقد ہوا جس میں کراچی بھر سے ایک ہزار سے زائد اسکولوں کے پرنسپل، ماہرین تعلیم اور اساتذہ نے شرکت کی۔

ایسوسی ایشن فار اکیڈمک کوالٹی (آفاق) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شاہد وارثی نے نصاب انتظام کاری کے حوالے سے شرکا کو ایک منفرداور رہنما لیکچر دیا اور شرکا کے سوالات کے تسلی بخش جوابات دیے،شاہد وارثی نے شرکا کو بتایا کہ پاکستان میں تعلیمی اوقات کا دورانیہ اسرائیل وجاپان سمیت کئی ترقی یافتہ ممالک سے کہیں زیادہ مگر نصاب انتظام کاری بہتر نہ ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے،انھوں نے اپنی تیارکردہ ریسرچ رپورٹس اورعالمی اعداد وشمارکی مددسے شرکا کونصاب انتظام کاری کے حوالے کمزوریاں دورکرنے اورترتیب درست کرنے کیلیے مفیدمشورے دیے، اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسرڈاکٹر انوار احمدزئی نے کہا کہ 2009ء کی تعلیمی پالیسی میں جو اہداف مقرر کیے گئے ہیں وہ حاصل نہیں کیے جاسکتے ہیں، آفاق جیسے اداروں کو تعلیمی پالیسی کے حوالے سے بھی بطور پریشر گروپ کام کرنا چاہیے، ''آفاق ''کے تحت ہونے والے تعلیمی مقابلوں میں پوزیشن لینے والے طلبا اور اسکولوں میں انعامات تقسیم کیے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں