خیبر پختونخوا دریا ؤں میں سیلاب کی اطلاع دینے والا ڈیجیٹل سسٹم نصب

سال 2021 كی مون سون بارشو ں كے نقصان سے بچنے کی پیشگی حکمتِ عملی تیار کر رہے ہیں، پی ڈی ایم اے


Waqaye Nigar April 22, 2021
فلڈ فار کاسٹ سسٹم سے سيلاب اور بارش كي پيشگی اطلاع کی جاسکے گی۔(فوٹو: فائل)

خيبر پختونخوا حکومت نے سيلاب كے نقصانات سے بچنے كے لیے صوبے كے بڑے درياؤں اور نالوں پر ڈيجيٹل ٹيلی ميڑی سسٹم (فلڈ فاركاسٹ) نظام نصب كر ديا ہے۔

پروونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) ڈائریکٹر جنرل شریف حسین کے مطابق پی ڈی ایم اور محکمہ انہار کے تعاون سے خیبر پختونخوا کے پانچ بڑے درياؤں اور دو نالوں پر ڈيجيٹل ٹيلی ميڑی سسٹم نصب كر ديا گيا ہے۔ جس كا مقصد سيلاب اور بارش كي پيشگی اطلاع کے ساتھ ساتھ نہروں اور نالوں ميں پانی كی بڑھتی ہوئی سطع پر نظر ركھی جائے گی۔

سیکریٹری محکمہ بحالی و آبادکاری یوسف رحیم کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ ہماراويئر ہاس مكمل فعال ہے۔ اس میں ضروری امدادی اشیا کا ذخيرہ موجود تاکہ كسي بھي ناگہاني آفت كي صورت ميں بروقت امداد پہنچائي جاسكے۔ سيكرٹری محکمہ بحالی و آبادکاری کاری نے پی ڈی ایم اے کے پرونشل ايمرجنسي آپريشن سینٹر كا دورہ بھي كيا ۔ جو چوبيس گھنٹے فعال رہتا ہے اور ہنگامي حالات و آفات كي صورت ميں صوبائي حكومت، ضلعی انتظاميہ، متعلقہ صوبائی محكموں اور سركاری وغير سركاری اداروں كے درميان بروقت اطلاعات كي فراہمي اور رابطوں كا موثر ذريعہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے سال 2021 كی مون سون بارشو ں كے نقصان سے بچنے اوركسی بھی ناگہانی صورت حال سے بخو بی نمٹنے كے لیے پيشگی حكمت عملی تيار كر رہی ہے۔ اس سلسلے ميں پی ڈی ايم اے نے صوبے كے 30 اضلاع كی ضلعی انتظاميہ كو ان کی ضروریات کے مطابق امدادی سامان فراہم كر دیا ہے۔

سيكریٹری ريليف يوسف رحيم نے پی ڈی ایم اے کی كاركردگی پر اطمينان كا اظہار كيا اور كسي بھي ناگہاني قدرتي آفات كے ليے ہمہ وقت تيار رہنے كي ہدايت كي۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات سے درپيش خطرات كو بہتر حكمت وعملی سے كم كيا جاسكتا ہے۔ محكمہ ريليف اور اس كے زير انتظام ادارے (پي ڈي ايم اے، ريسكيو 112، سول ڈ يفنس) عوام كے تحفظ اور خد مت كے ليے مصروف عمل ہيں اور قد رتي آفات سے درپيش خطرات كو كم كر نے كے ليے ہمہ وقت كو شا ں ہيں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں