ایل این جی ٹرمینلزکے ٹینڈرمیں پروکیورمنٹ رولزکی خلاف ورزی

بولی دہندہ کمپنی نے کیمیکل ٹرمینل کوایل این جی قراردیا،مطلوبہ صلاحیت بھی نہیں


Express Desk November 08, 2013
ٹرانسپیرنسی نے شکایت پروزیراعظم،وزیرپٹرولیم،چیئرمین نیب،سپریم کورٹ کوخطوط بھیج دیے فوٹو: فائل

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وفاقی وزیرپٹرولیم کوانٹرسٹیٹ گیس سسٹم منصوبہ کے ٹینڈرکے جائزہ میں پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قواعدوضوابط کی خلاف ورزی پر شکایتی خط لکھاہے۔

ٹرانسپیرنسی نے وزیرپٹرولیم شاہدخاقان عباسی کوبھیجے گئے سابقہ خطوط کاحوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے ایل این جی ٹرمینلزکے ٹینڈرمیں پبلک پروکیورمنٹ رول 2004 کی خلاف ورزی کی ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کہااسے شکایت ملی ہے کہ اس ٹینڈرمیں ایک بولی دہندہ نے یہ خلاف ورزیاں کی ہیں۔ پورٹ قاسم اٹھارٹی نے 8اکتوبر2013کوخط میں ای وی ٹی ایل کے ٹرمینل پرایل این جی لانے کی اجازت دینے سے انکارکرتے ہوئے اسے کہا تھاکہ وہ 2011 میں الاٹ کئے گئے مقام پرایل این جی کا نیاٹرمینل بنائے،ای وی ٹی ایل نے اپنے کیمیکل ٹرمینل کوایل این جی ٹرمینل قراردیا تھااس لئے وہ بولی کی شرائط پرپوری نہیں اترتی۔

ایل این جی ٹرمینل کیلیے ٹینڈرمیں گیس منتقلی کی کم ازکم مقدارآٹھ ہزارایم 3 فی گھنٹہ تھی جبکہ ای وی ٹی ایل نے اپنے کیمیکل ٹرمینل پرکم مقدارچھ ہزارایم 3کی کوٹیشن دی اوراسی باعث اس معاملے میں بھی وہ بولی کی اہل نہیں۔ای سی پی کے کنسورشیم میں ایسی فرمیں ہیں جنہیں ورلڈبینک نے نااہل قراردیاہوا ہے۔



ڈرافٹ اگریمنٹ کی شق 33(2) کے مطابق یہ فرمیں اور ادارے بھی بولی دینے کیلیے نااہل ہیں۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے خط میں کہا ہے کہ اگرمذکورہ بالاخلاف ورزیاں درست ہیں تو معاملے سے پبلک پروکیورمنٹ رول کی شق 30 (1) کے تحت نمٹاجانا چاہیے۔ ٹرانسپیرنسی نے پبلک پروکیورمنٹ رولزکی شق 50 کے تحت مذکورہ بالامعلومات وفاقی وزیرپٹرولیم ، انٹرسٹیٹ گیس سسٹم،سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈاورQED کنسٹنٹس کو فراہم کردی ہیں۔

کسی بھی خلاف ورزی خاص طورپر پبلک پروکیورمنٹ رول30کی خلاف ورزی پرکسی بھی قسم کی پرو کیورمنٹ غیرقانونی قرارپاتی ہے۔ٹرانسپیرنسی نے اس خط کی کاپیاں وزیراعظم کی آگاہی کیلیے ان کے سیکریٹری،چیئرمین نیب ، وزیرداخلہ،رجسٹرارسپریم کورٹ ،ایم ڈی پیپرا،منصوبے کی کنسلٹنٹ فرمQED لندن اوراوآئی جی یوایس ایڈکے خصوصی نمائندے Daniel Altman کوواشنگٹن (امریکا) میں بھی بھیجی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں