انتخابی امیدواروں پر حملے وزیراعظم کا مختلف علاقوں میں آپریشن کا حکم

نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل الیکشن کمیشن کے حوالے، حساس علاقوں میں فوج تعینات کرنے کی منظوری.


کوئٹہ: ایف سی کی گاڑیاں حساس علاقوں میں گشت کررہی ہیں،آج سے صوبے میں بیلٹ پیپر کی ترسیل کا کام شروع کیا جارہا ہے۔ فوٹو: آئی این پی

نگراں وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسو نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس(ر)فخرالدین جی ابراہیم کی طرف سے سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بعض سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات پر اظہار تشویش کے بعد بعض علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کاحکم دیا ہے۔

وزیراعظم نے الیکشن کمیشن کے سیکیورٹی سے متعلق خدشات دور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر نے وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو سے رابطہ کیا جس میں میر ہزار کھوسو نے انھیں یقین دلایا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت انتخابات کے دوران امن وامان کے قیام کے لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔وزیراعظم نے حساس اور حساس ترین مقامات پر فوج کی تعیناتی کی تجویز کی منظوری بھی دیدی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیاجائے گا۔ انھوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متحرک رہنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔ دریں اثنا نمائندہ ایکسپریس کے مطابق نگراں وزیراعظم نے وزارت داخلہ کے ماتحت ادارے نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کو الیکشن کمیشن کے حوالے کرنے کے احکام صادر کردیے ہیں۔ انتخابات میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کو بہتر بنانے اور سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اب یہ ادارہ مکمل طور پر الیکشن کمیشن کی صوابدید پر ہوگا۔ یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کی طرف سے تحفظات ظاہر کرنے کے بعد کیاگیا۔



وزیراعظم نے حالیہ بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات باعث تشویش ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے قائدین اور انتخابی امیدواروں کی سیکیورٹی کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیاجائے گا۔ امن وامان کے قیام کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگرچہ لا اینڈ آرڈرصوبائی معاملہ ہے تاہم وفاقی حکومت اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں کی ہرممکن مدد کررہی ہے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت سیکیورٹی کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس بھی ہواجس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ،چیف سیکریٹریوں،حساس اداروں کے سربراہان اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں