ٹوٹی پھوٹی ہاکی سے عہدوں کی ’’پاسنگ‘‘ جاری

اختر رسول کے استعفیٰ دینے پرایک وفاقی وزیر کے قریبی رشتہ دارخالد سجاد کھوکھر کو پی ایچ ایف کا صدر مقررکردیاگیا


کانگریس سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہوگا،رانا مجاہد کی جگہ سیکریٹری کا عہدہ پانے کیلیے شہباز سینئر مضبوط امیدوار ۔ فوٹو: فائل

ٹوٹی پھوٹی ہاکی سے عہدوں کی ''پاسنگ'' جاری رہی،اختر رسول کے استعفیٰ دینے پر وفاقی وزیر احسن اقبال کے قریبی رشتہ دار بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر کو پی ایچ ایف کا صدر مقرر کر دیا گیا،انھیں کانگریس سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہوگا، رانا مجاہد کا سیکریٹری کے عہدے پر برقرار رہنا مشکل دکھائی دینے لگا، عہدے کیلیے شہباز سینئر مضبوط امیدوار بن گئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی گذشتہ کئی برس سے مسلسل تنزلی کا شکار ہے، پی ایچ ایف پر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں کے الزامات بھی عائد کیے جاتے رہے ہیں، گذشتہ سال پاکستانی ٹیم اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ ورلڈکپ میں شرکت سے محروم رہ گئی تھی، اس بار ورلڈ لیگ میں پے درپے شکستوں کے نتیجے میں ریو اولمپکس2016سے باہر ہونے کا صدمہ اٹھانا پڑا، ٹیم کی گرتی ہوئی ساکھ پر ہاکی کے حلقوں کی جانب سے حکومت سے اپیل کی جاتی رہی کہ وہ اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کرکے قومی کھیل کو تباہی سے بچائے۔

پی ایچ ایف کے چیف پیٹرن وزیراعظم نوازشریف نے ہاکی کی خراب صورتحال کا جائزہ لینے کیلیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، اس نے اپنی رپورٹ میں فیڈریشن کی کارکردگی پر مکمل طور پر عدم اطمینان ظاہر کیا، جمعرات کو اختر رسول نے اپنا استعفیٰ وفاقی سیکریٹری برائے بین الصوبائی رابطہ امور اعجاز چوہدری کو پیش کردیا،ذرائع کے مطابق انھیں کانگرس سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہوگا، وہ وفاقی وزیر احسن اقبال کے قریبی رشتہ دار ہیں،انھیں قومی ہاکی کی باگ ڈور دینے کا اقدام حکمران جماعت مسلم لیگ سے قربت کا نتیجہ سمجھا جا رہا ہے، مستعفی صدر اختر رسول کا تعلق بھی اسی پارٹی سے ہے۔

خالد سجاد کھوکھر ماضی میں ٹیم منیجر رہ چکے لیکن اس کے بعد وہ قومی ہاکی کے معاملات سے مکمل طور پر دور رہے ہیں۔ پی ایچ ایف کی روایت کے مطابق صدر نیا سیکریٹری مقرر کرتا ہے، اس صورتحال میں رانا مجاہد کیلیے اپنے عہدے پر برقرار رہنا ممکن دکھائی نہیں دیتا، نئے سیکریٹری کے طور پر سابق اولمپئن شہباز سینئر کا نام لیا جا رہا ہے۔

اختر رسول لندن اولمپکس میں ساتویں پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیم کے ہیڈ کوچ تھے لیکن مسلم لیگ ن کے بر سرِ اقتدار آنے کے بعد انھوں نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا لیکن فیڈریشن کے صدر بن گئے۔ رانا مجاہد، قاسم ضیا کی سربراہی میں کام کرنے والی پی ایچ ایف میں ایسوسی ایٹ سیکریٹری تھے، اختر رسول کے صدر بنتے ہی وہ سیکریٹری بن گئے تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ رانا مجاہد پر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی جانب سے 10 سالہ پابندی عائد ہے کیونکہ وہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملک میں متوازی اولمپک ایسوسی ایشن بنانے کی کوششوں میں پیش پیش تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔