پاکستانی ’’ینگ بریگیڈز‘‘ زمبابوین مزاحمت کچلنے کے لئے تیار

قومی ٹیم کوتجربہ کار اورنوجوان کھلاڑیوں کی خدمات حاصل ہےجبکہ ٹیم اچھا کھیل پیش کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے،کپتان اظہرعلی


ٹی ٹوئنٹی سیریز میں غلطیوں سے سبق سیکھ کر ون ڈے میں اچھا پرفارم کریں گے،زمبابوین کپتان۔ فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اورزمبابوے کے درمیان ون ڈے سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا جب کہ اس سے قبل مہمان ٹیم دونوں ٹی ٹوئنٹی میچز جیت کر سیریز اپنے نام کرچکی ہے۔

پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دونوں میچز میں فتح حاصل کی لیکن کارکردگی میں تسلسل کا فقدان نظر آیا، دوسرے مقابلے میں بلاول بھٹی نے بمشکل ڈوبتی نیا پار لگائی،اظہر علی کی قیادت میں تشکیل شدہ ون ڈے اسکواڈ میں شعیب ملک اور محمد سمیع جیسے سینئرز کو واپسی کا موقع مل رہا ہے، احمد شہزاد،انور علی اور حماد اعظم جیسے چند نوجوان بھی دوبارہ جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے، عماد وسیم اب تک واحد انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی اتوار کو زمبابوے کے خلاف ہی کھیلے ہیں،بابر اعظم کو بنگلا دیش کے خلاف صرف ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا جب کہ دونوں ڈیبیو کے منتظر ہیں، بنگلا دیش سے کلین سویپ کی خفت اٹھانے کے بعد کمزور حریف کے خلاف ہوم سیریزمیں ایک شکست بھی آسانی سے گوارا نہیں ہوگی۔

کپتان اظہر علی بنگال ٹائیگرز کے خلاف اچھی فارم میں نظر آئے تھے جب کہ دیگر بیٹسمین کارکردگی میں تسلسل نہیں لاسکے، پاکستان نے ان فارم مختار احمد کو منتخب کرنا ضروری نہیں سمجھا،اس صورت حال میں بیٹنگ میں استحکام لانا آسان نہیں ہوگا،وہاب ریاض ورلڈ کپ میں تہلکہ مچانے کے بعد ٹائیگرز کے لئے دہشت کی علامت نہیں بن سکے تھے،انہیں لائن، لینتھ اور رفتار سے زمبابوین بیٹنگ لائن اڑانے کی ذمہ داری اٹھانا ہوگی، جنید خان اور محمد سمیع ان کا ساتھ دینے کے لئے موجود ہوں گے، اسپن کے شعبے میں مہمانوں کو حیران کرنے کے لئے یاسر شاہ کو منتخب کیا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب زمبابوے کے لئے ریٹائر ہونے والے برینڈن ٹیلر اور انجرڈ پیسر ٹینڈائی چتارا سمیت چند سینئرکھلاڑیوں کا خلا پُر کرنا آسان نہیں ہوگا،ٹی ٹوئنٹی میں تو مہمان ٹیم نے دونوں بار اچھا مجموعہ ترتیب دیا لیکن 50اوورز کے میچز میں اننگز کو آگے بڑھانے کے لئے مختلف نوعیت کی حکمت عملی اور تجربہ درکار ہے، سین ولیمز، ایلٹن چگمبرا، ووسی سبانڈا اور مساکیڈزا اچھی فارم میں ہیں،مڈل آرڈر بیٹسمین کریگ ایرون فلو کی وجہ سے دونوں ٹی ٹوئنٹی میچ نہیں کھیل پائے،ان کی پلیئنگ الیون میں شمولیت کا امکان ہے،دوسری جانب مہمان بولرز کی خواہش ہوگی کہ اس بار فیلڈرز اہم مواقع پر کیچ ڈراپ کرنے کی بیماری سے نجات پانے میں کامیاب ہوجائیں۔

ون ڈے سیریز ٹرافی کی تقریب رونمائی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے میزبان کپتان اظہر علی نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی میچز میں زمبابوے نے زبردست بیٹنگ کا مظاہرہ کیا،مہمان ٹیم کو کسی طور بھی کمزور حریف خیال نہیں کرسکتے البتہ پاکستان کو بھی تجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں کی خدمات حاصل اور ٹیم اچھا کھیل پیش کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ٹیم میں آل راؤنڈرز کی کمی تھی تاہم اب تین، چار کا ساتھ میسر ہےاور 6 سے زائد بولرز بھی موجود ہیں،کچھ کھلاڑیوں کو ردھم میں آنے کے لئے وقت لگے گا لیکن امید ہے کہ کارکردگی میں تسلسل لے آئیں گے۔

اس موقع پر زمبابوین کپتان چگمبرا کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی سیریز ہارنے کے باوجود مایوس نہیں، غلطیوں سے سبق سیکھ کر ون ڈے میں اچھا پرفارم کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔