شوبز وار بالی ووڈ کی نفرت کے جواب میں پاکستانی فنکاروں کا پیغامِ امن

جنگ کو بڑھاوادینےسے برا کچھ نہیں اور بالی ووڈ کے جو لوگ جنگ کی حمایت کررہے ہیں وہ بیوقوف ہیں، پاکستانی فنکار


زنیرہ ضیاء March 01, 2019
پاکستانی فنکاروں کا کہنا ہے کہ وہ ہر طرح کی صورتحال میں پاکستان اورپاک افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

14 فروری کو مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں پر عرصے سے جاری بھارتی جارحیت اور مظالم کا جواب دیتے ہوئے کشمیری نوجوان نے پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کے قافلے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 45 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے۔ اس حملے کا الزام بھارت نے بغیر سوچے سمجھے، حسب روایت پاکستان پر لگایا اور پاکستان کو نتائج بھگتنے کی دھمکی دیتے ہوئے جنگ کا شورمچانے لگا۔

پلوامہ حملے کے بعد سے بھارتی حکومت پاگل ہوگئی ہے اور پاکستان کو مسلسل جنگ کی دھمکیاں دے رہی ہے، یہ سوچے بغیر کہ اس جنگ کے نتائج دونوں ممالک کے غریب عوام کوبھگتنے پڑیں گے۔ بھارتی سیاستدان اور حکمران تو ووٹ حاصل کرنے اور الیکشن جیتنے کےلیے پاکستان کو دھمکانے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں تاہم اس صورتحال میں بھارتی میڈیا کی طرح بالی ووڈ فنکاروں نے بھی نہایت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امن کے بجائے جنگ کی حمایت شروع کردی اور پاکستان سے اپنے بغض کا کھلم کھلا اظہار کرنے لگے۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت کو کراراجواب دینے پر فنکاروں کا پاک فوج کو خراج تحسین

دنیا بھر میں فنکاروں اور آرٹسٹوں کو امن کا سفیر کہا جاتا ہے جو دوممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ لیکن اس مشکل گھڑی میں بالی ووڈ اداکاروں کے نہایت غیر ذمہ دارانہ رویے نے واضح کردیا کہ وہ امن کی نہیں بلکہ جنگ کی خواہش رکھتے ہیں۔ 26 فروری کو بھارتی فضائیہ نے رات کے اندھیرے میں پاکستانی حدود میں بزدلانہ کارروائی کی۔ تاہم پاک فضائیہ نے بروقت جوابی کارروائی کرتے ہوئے انہیں دم دباکر بھاگنے پر مجبور کردیا۔ بھارتی حکومت اور بالی ووڈ فنکاروں نے بھارتی فوج کے اس عمل کو خوب سراہا اور جنگ کی حمایت میں ٹویٹس کیں۔



ان فنکاروں میں اکشے کمار، پریانکا چوپڑا، انوپم کھیر، اجے دیوگن اور سوارا بھاسکر سمیت تقریباً تمام بالی ووڈ اداکار شامل ہیں، لیکن یہ تمام اداکار بھول گئے کہ خط غربت سے نیچے کی زندگی گزارنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد ان کے ملک میں آباد ہے جنہیں بیت الخلا اور مناسب طبی سہولیات سمیت متعدد بنیادی سہولتیں بھی میسر نہیں۔ لہٰذا جنگ کی صورت میں اداکاروں کا تو زیادہ نقصان نہیں ہوگا لیکن جنگ کے منفی اثرات ان غریب عوام کو بھگتنے پڑیں گے۔

بالی ووڈ فنکاروں کے مقابلے پاکستانی فنکاروں نے حالیہ کشیدگی پر نہایت ذمہ داری اورسمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ کے بجائے امن کی بات کرکے عوام کے دل جیت لیے۔ پاکستانی اداکاروں نے نہ صرف امن کا پیغام دیا بلکہ پاک فوج کے مورال کو بلند کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر طرح کی صورتحال میں پاکستان اور پاک افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔





یہ بھی پڑھیے: پاکستانی فنکار بھی پاک فوج کے شانہ بشانہ

26 فروری کو پاکستان میں بھارت کی بزدلانہ کارروائی پر جب بالی ووڈ اداکار اچھل اچھل کر اپنی فوج اور جنگ کی حمایت کررہے تھے، اس وقت بھی پاکستانی فنکاروں نے امن کا پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ جنگ سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا بلکہ دونوں ممالک کا صرف نقصان ہوگا۔ جنگ کو بڑھاوا دینےسے برا کچھ نہیں اور بالی ووڈ کے جو لوگ جنگ کی حمایت کررہے ہیں، وہ بیوقوف ہیں۔ تاہم بالی ووڈ اداکار تو اپنی فوج کی بزدلانہ کارروائی کے زعم میں مبتلا تھے لہٰذا انہوں نے پاکستانی فنکاروں کے امن کے پیغام کو کوئی اہمیت نہیں دی۔







یہ بھی پڑھیے: جنگ کی باتیں کرنے والے بھارتی فنکار اپنے پائلٹ کی واپسی کے لیے گڑگڑانے لگے

بھارت کی بزدلانہ کارروائی کے اگلے روز جب پاک فوج نے جوابی کارروائی میں بھارتیوں کے دو طیارے مارگرائے اور ایک پائلٹ ابھی نندن کو زندہ پکڑ لیا تو بھارتی اداکاروں کا سارا غرور خاک میں مل گیا اور جہاں سے جنگ کی آوازیں آرہی تھیں، اب وہاں بھی امن کی آوازیں سر اٹھارہی ہیں۔ اپنے طیاروں اور پائلٹ کا حال دیکھ کر بالی ووڈ اداکاروں نے پاکستانی فنکاروں کی طرح امن کا پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کوئی حل نہیں بلکہ امن کے لیے کوششیں کریں۔ اداکارہ سشمیتا سین، سوارا بھاسکر، ہرتھیک روشن، رنگاناتھن مادھون، رنویر سنگھ، عمران ہاشمی اور ارجن رامپال سمیت متعدد بالی ووڈ اداکاروں نے یوٹرن لیتے ہوئے جنگ کے بجائے امن کا راستہ اختیار کرنے کی تجویز دی ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ فنکاروں نے پاکستان کی اس مشکل گھڑی میں اپنا بھرپور کردار نبھایا ہے اور پوری ذمہ داری اور سمجھداری سے جنگ کے اس ماحول میں امن و آشتی کا پیغام پہنچایا ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی بھرپور رائے کااظہار کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان اورپوری عوام کا مورال بلند کیا اور یہ باور کرایا کہ ان کے لیے پاکستان سب سے پہلے ہے اور پاکستان پر اگر کوئی آنچ آئی تو وہ بھی اپنی فوج اوراپنی سیاسی قیادت کے شانہ بشانہ ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس کے برعکس بھارتی فنکاروں نے نہایت غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف جنگ کا پرچار کیا بلکہ جنگ کی حمایت کرکے اپنے عوام میں اشتعال پھیلایا۔

بالی ووڈ کا شمار دنیا کی بڑی فلمی صنعتوں میں ہوتاہے لہذٰا اس انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے فنکاروں کی آواز پوری دنیا میں سنی جاتی ہے۔ اس لیے بالی ووڈ اداکار اگر جنگ کے منڈلاتے سایوں اور خطرے کی اس گھڑی میں اپنی حکومت کے بیوقوفانہ فیصلوں کا ساتھ نہ دیتے ہوئے پاکستانی فنکاروں کی طرح سمجھداری کا مظاہرہ کرتے اور جنگ کے بجائے امن کا پیغام پھیلاتے تو نوبت یہاں تک نہ آتی۔ تاہم فتح ہمیشہ امن اور امن کی بات کرنے والوں کی ہوتی ہے؛ لہٰذا بھارتی پائلٹ کی واپسی کے فیصلے کے بعد بھارتی فنکاروں کو منہ کی کھانی پڑی اور وزیر اعظم عمران خان کے اعلان نے انہیں باور کرادیا کہ جنگ کوئی حل نہیں، جنگ میں نقصان دونوں جانب کے عوام کا ہوگا۔ کاش کہ بالی ووڈ والوں کو یہ بات پہلے ہی سمجھ میں آجاتی تو سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان سے ان کا بغض اور نفرت یوں سامنے نہ آتے۔

ایک پاکستانی کی حیثیت سے ہمارے سامنے اپنے فنکاروں کا ایک مثبت اور ذمہ دارانہ کردار آیا ہے جسے سراہنا چاہیے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔