کراچی میں ٹیکسی ڈرائیور کے قتل کا معمہ 3 سال بعد حل اہلیہ ملوث نکلی

پولیس نے تحقیقات مکمل کرکے ملزمان کے خلاف مقدمے کا حتمی چالان عدالت میں پیش کردیا


Arshad Baig November 16, 2017
عدالت نے چالان سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے مقدمہ سیشن عدالت میں بھیج دیا فوٹو: فائل

3سال قبل اورنگی ٹاؤن میں قتل کیے گئے ٹیکسی ڈرائیور مقصود الرحمن کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، تحقیقات مکمل ہونے پر قتل کیس کی مدعیہ مقتول کی بیوی پارو قاتل نکلی۔

تفصیلات کے مطابق 25 اکتوبر2014 کو اورنگی ٹاؤن میں ٹیکسی ڈرائیور مقصود الرحمن کو نامعلوم ملزمان نے چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا تھا پولیس نے مقتول کی بیوی پارو کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا پولیس نے ملزمان کو تلاش کیا لیکن کامیابی نہیں ملی پولیس نے مقدمہ اے کلاس کرکے عدالت میں داخل دفتر کردیا تھا،ڈھائی سال بعد تھانہ پیرآباد پولیس نے ایک لڑکے آصف کو آوارہ گردی کرنے پر حراست میں لیا جس نے ابتدائی تفتیش میں ٹیکسی ڈرائیور کے قتل کا انکشاف کیا کہ مقتول کی بیوی پارو کے کہنے پر اس کے دوست شہباز ، ولید اور شفیع اللہ کے ہمراہ مقتول کو قتل کیا۔

پولیس نے ملزم آصف رضا کی نشاندہی پر ملزم شہباز، ولید، شفیع اللہ اور پارو کو گرفتار کیا اور عدالت سے مقدمہ کی ازسرنو تحقیقات کرنے کی استدعا کی اور ملزمان کا ریمانڈ حاصل کیا دوران تحقیقات ملزم شہباز نے اعتراف کیا کہ اس کے مقتول کی اہلیہ پارو سے تعلقات تھے اس کے شوہر نے انھیں رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھا ۔اہم اسے راستے سے ہٹانے کیلیے منصوبہ بندی کی اور ملزم آصف کو ملزمہ پارو نے اپنی بیٹی رخسانہ سے شادی کا لالچ دیا۔

آصف رضا نے اپنے دیگر ساتھیوں شفیع اللہ اور ولید کے ہمراہ 25 اکتوبر2014 کو مقتول کی ٹیکسی بک کرائی اور اورنگی ٹاؤن کے سنسان علاقے میں لے جاکر اسے چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا تھا۔

بعدازاں ملزم شہباز نے ملزمہ پارو سے خفیہ شادی کرلی تھی ملزمان کی نشاندہی پر آلہ قتل اور جائے وقوع کا معائنہ کیا گیا 3 سال بعد اصل ملزمان بے نقاب ہوئے پولیس نے تحقیقات مکمل کرکے ملزمان کے خلاف مقدمے کا حتمی چالان عدالت میں پیش کردیا اور مدعیہ کو ملزمہ قرار دے دیا عدالت نے چالان سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے مقدمہ سیشن عدالت میں بھیج دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں