ایچ ای سی نے 180 سرکاری و نجی یونیورسٹیوں کے 450 پروگرامز بند کردیے

ان اداروں کی ڈگریاں تسلیم نہیں، داخلہ نہ لیں، والدین اور طلبہ کوانتباہ، طلباکا محفوظ مستقبل چاہتے ہیں، ڈاکٹرمختار


ظفر علی سپرا November 06, 2017
ان اداروں کی ڈگریاں تسلیم نہیں، داخلہ نہ لیں، والدین اور طلبہ کوانتباہ، طلباکا محفوظ مستقبل چاہتے ہیں، ڈاکٹرمختار۔ فوٹو: فائل

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے ملک بھرکی تقریباً 180 سرکاری ونجی جامعات میں مطلوبہ معیارپرپورانہ اترنے والے 450 تعلیمی پروگراموں پر پابندی عائدکردی۔

چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد نے ''ایکسپریس'' کوبتایا کہ معیاری تعلیم کی فراہمی کیلیے سخت فیصلے کرناپڑتے ہیں، اگرچہ وہ نہیں چاہتے ایچ ای سی کو ڈنڈا بردار ادارہ بنایا جائے تاہم معیار پر پورانہ اترنے والے اداروں اورشعبہ جات پر پابندی عائد کرنے کا مقصد ایسے اداروں میں داخلہ لینے والے طلباکے مستقبل کومحفوظ رکھناہے۔

واضح رہے کہ ایچ ای سی نے ملک بھرکی تقریباً 180 سرکاری ونجی جامعات میں مطلوبہ معیارپرپورانہ اترنے والے 450 تعلیمی پروگراموں پر پابندی عائد کردی جبکہ2 مزید اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ڈگریاں تصدیق کرنے سے انکار کرتے ہوئے ان میں داخلہ لینے پرپابندی عائد کر دی ہے۔ پابندی کاشکارہونیوالے نئے اداروں میں امپیریل کالج آف بزنس اسٹڈیزلاہوراورچکوال یونیورسٹی کے نام شامل ہیں۔

ایچ ای سی نے امپیریل کالج آف بزنس اسٹڈیز لاہور کی جانب سے تعلیمی امور میں بے ضابطگیوں اور انتظامی وتعلیمی بے قاعدگیوںکی شکایات کے پیش نظرمذکورہ کالج پر پابندی عائدکی اوراس کالج سے امتحان دینے والے طلبہ وطالبات کی ڈگریاں تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔

اسی طرح چکوال یونیورسٹی کے نام پرقائم تعلیمی ادارے کی بھی ڈگریاں تسلیم کرنے اور اس کی تصدیق سے انکارکیا۔ اس حوالے سے طلبا وطالبات کے ساتھ ساتھ والدین کے نام جاری الرٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ اداروں کو ایچ ای سی کے تحت تسلیم نہیں کیا جاتا لہٰذا ان اداروں میں داخلہ سے اجتناب کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں