ماحولیاتی آلودگی ایڈز ملیریا اور ٹی بی سے زیادہ ہلاکت خیز
ملیریا، تپ دق اور ایڈز میں مبتلا ہوکر دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں انسان موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں
ملیریا، تپ دق اور ایڈز مہلک ترین امراض ہیں جن میں مبتلا ہوکر دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں انسان موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ ان تینوں سے بھی زیادہ کون سی شے انسان کے لیے مہلک ثابت ہورہی ہے؟ مشترکہ طور پر ان تینوں امراض سے زیادہ ہلاکتوں کا سبب کون سی شے بن رہی ہے؟ ماحولیاتی آلودگی !
ماحولیاتی آلودگی کو عام طور پر اہمیت نہیں دی جاتی، حالاں کہ عالمی سطح پر اس کے نقصانات کے بارے میں رپورٹیں شائع ہوتی رہتی ہیں۔ اقوام متحدہ اورماحولیاتی اداروں کی جانب سے بڑھتی ہوئی آلودگی کے بارے میں تشویش کا اظہار بھی کیا جاتا رہتا ہے، اس کے باوجود اس مسئلے کو وہ توجہ نہیں ملی جوگلوبل وارمنگ یا ایڈز کو حاصل رہی ہے۔ چند روز قبل ماحولیاتی آلودگی کے اثرات کے حوالے سے ایک جامع تحقیق دی لانسیٹ میڈیکل جرنل میں شایع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ آلودہ ہوا، گندا پانی اور ماحولیاتی آلودگی کی دوسری قسمیں ملیریا، ایڈز، ٹی بی جیسے مہلک امراض اور جنگوں سے زیادہ انسان کے لیے ہلاکت خیز ثابت ہورہی ہیں۔ مشترکہ طور پر ان تمام عوامل سے زیادہ ہلاکتیں ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 2015ء میں قبل از وقت پیدائش کے نتیجے میں ہونے والی ہر چھٹی ہلاکت ( مجموعی طور پر 90 لاکھ) کا سبب مائوں کے جسم میں موجود زہریلے مادّوں کو قرار دیا جاسکتا ہے جو ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے ان کے جسم میں پہنچتے ہیں۔
ماحولیاتی آلودگی کے اثرات کے حوالے سے اپنی نوعیت کی یہ جامع تحقیق نیویارک میں قائم ایکان اسکول آف میڈیسن میں گلوبل ہیلتھ کے ڈین پروفیسر فلپ لینڈریگن کی سربراہی میں ہوئی۔ دوران تحقیق ماحولیاتی آلودگی کی تمام اقسام اور اموات سے پھیلنے والے امراض اور اموات کے اعدادوشمار جمع کیے گئے تھے۔
محققین کہتے ہیں کہ تحقیق کے دوران نومولود بچوں کی اموات سے متعلق جمع کیے گئے اعدادوشمار محض جزوی تخمینہ ہے۔ ماحولیاتی آلودگی سے ہونے والا جانی نقصان اس سے کہیں زیادہ ہے۔ وجہ یہ ہے کہ پس ماندہ خطوں خاص طور سے سب صحارن افریقا میں فضائی آلودگی کی مانیٹرنگ کا نظام سرے سے موجود ہی نہیں ہے۔ تحقیقی رپورٹ کے مطابق افریقا اور ایشیا میں رہنے والے لوگ ماحولیاتی آلودگی کا سب سے زیادہ نشانہ بنتے ہیں، اور اگر ملک کی سطح پر بات کی جائے تو بھارت اس فہرست میں سب سے اوپر ہے۔ بھارت میں 2015ء میں قبل از وقت پیدا ہونے والے ہر چار بچوں کی موت میں سے ایک ( مجموعی طور پر 25 لاکھ) کا سبب آلودگی تھی۔ چین میں اس نوع کی اموات اٹھارہ لاکھ تک محدود رہی تھیں۔ ان کے علاوہ پاکستان، بنگلادیشن، شمالی کوریا، جنوبی سوڈان اور ہیٹی میں نومولود بچوں کی ہر پانچویں موت کا باعث مائوں کو ماحولیاتی آلودگی کے سبب لاحق ہونے امراض تھے۔