پاناما کیس کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی ن لیگ ٹوٹ جائیگی چوہدری شجاعت

اس وقت جمہوریت ہے نہ ڈکٹیٹرشپ، حکمراں کمائی والا نظام چلا رہے ہیں، چوہدری شجاعت حسین


Press Release June 30, 2017
محب وطن سیاستدان اکٹھے ہو جائیں، اب این آر او نہیں ہوگا، ہمیں چھوڑ کر جانیوالے ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، میڈیا سے گفتگو فوٹو: فائل

مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی ن لیگ ٹوٹ جائے گی، اب بات پاناما سے آگے نکل چکی ہے، تاریخ لکھی جا رہی ہے، فیصلہ تاریخی ہو گا اور تمام چیزیں سامنے آ جائیں گی۔

ایک جج صاحب نے صحیح کہا تھا کہ فیصلہ مثالی اور برسوں یاد رکھا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عوام سپریم کورٹ اور مسلح افواج کے ساتھ ہیں، 2 ماہ پہلے میں دیکھ رہا تھا کہ شاید کوئی گنجائش نکل آئے لیکن ایسا نہیں ہوا، 2 جج صاحبان نے اختلافی نوٹ نہیں بلکہ ان کے خلاف فیصلہ دیا تھا، 3 ججوں نے کہا کہ مزید موقع دیا جائے اور تفتیش کی جائے، یہ کوئی اور ثبوت لے کر آئیں تو جج صاحبان مانیں گے اگر نہیں تو پھر کوئی نیا فیصلہ نہیں ہو گا بلکہ باقی جج بھی 2 ججوں کے ساتھ ہی اتفاق کریں گے۔

اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد سپریم کورٹ کے فیصلے پر منحصر ہے، میرے خیال میں سپریم کورٹ صرف فیصلہ نہیں کریگی بلکہ ایک گائیڈ لائن بھی دے گی کہ ملک کو اس طرح چلایا جائے، ہماری جماعت کی ن لیگ کے سوا ہر ایک جماعت کے ساتھ الائنس اور سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے، ہماری کسی سے کوئی لڑائی نہیں۔ انھوں نے کہا کہ شریف برادران سب کچھ جانتے ہوئے بھی ایسا کر رہے ہیں، ان کو کسی مشورے کی کیا ضرورت، ایسا کرنا ان کی پرانی عادت ہے، یہ جو نظام چلا رہے ہیں صرف کمائی کا ذریعہ ہے ملک میں جمہوریت ہے نہ ڈکٹیٹر شپ، اب ہر آدمی کی نظر سپریم کورٹ پر لگی ہے اور حکمراں اس پر حملہ کرنے کی جرات نہیں کر سکتے، عوام سپریم کورٹ کے ساتھ ہیں۔

افواج پاکستان کو کٹھ پتلی کہنا افسوسناک ہے، لوگ اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ تمام لیڈر ٹھیک ہو جائیں تو مسائل کا حل نکل سکتا ہے، جماعتیں تو چلتی رہتی ہیں، محب وطن سیاستدان قوم کی خاطر اکٹھے ہو جائیں تو کام ہو جائے گا۔ ہمیں چھوڑ کر جانے والے ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، وہ پہلے بھی مل کر گئے تھے اور اب بھی ملتے رہتے ہیں۔ چوہدری شجاعت نے کہا کہ اگر اسمبلیاں رہیں تو نوازشریف کے بعد کسی کو بھی منتخب کر لیں گی، نوازشریف نااہل ہو گئے تو ن لیگ ختم ہو جائے گی، پارٹی لیڈر کو فارغ کرنا تو دور کی بات ہے مجھے خدشہ ہے کہ اس سے پہلے ہی ن لیگ کے ٹکڑے ہو جائیں گے، یہ حکومت فیصلے سے پہلے ہی چلی جائے گی، ہمیشہ سے جب گورنمنٹ میں اس طرح کے حالات پیدا ہو جائیں تو اپنی سرگرمیاں عوام کے سامنے زیادہ کرتے ہیں اگر یہ باہر نہ جائیں یا کچھ اور نہ کریں تو لوگ ان کا بوریا بستر پہلے ہی گول کر دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں