مہنگے پھلوں کا بائیکاٹ پہلے روز ہی گراں فروشوں کی عقل ٹھکانے آگئی

کراچی سے شروع ہونے والی مہم کا دائرہ ملک کے دیگر شہروں تک پھیل چکا ہے۔


Kashif Hussain June 03, 2017
لیاقت آباد تین ہٹی سے ڈاکخانہ تک پھلوں کے بازار میں ۔ بہت سے پھل فروش ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے فوٹو: ایکسپریس/فائل

KARACHI: سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ذریعے مہنگے پھلوں کے بائیکاٹ کی3 روزہ مہم کے پہلے روز ہی گراں فروشوں کی عقل ٹھکانے پرآگئی ہے۔

مہنگے داموں پھل فروخت کرنے والے پھل فروش جو قیمت میں ایک روپے کمی پر تیار نہ تھے اب 20 فیصد تک کم قیمت پر پھل فروخت کرنے کے لیے تیار ہیں۔کراچی سے شروع ہونے والی مہم کا دائرہ ملک کے دیگر شہروں تک پھیل چکا ہے جس کی وجہ سے پھلوں کی فروخت میں نمایاں کمی کا سامنا ہے۔

کراچی میں پھلوں کے مرکزی بازار صدر میں پھلوں کی قیمت 20فیصد تک گر گئی ہے، درجہ اول کیلا جو150روپے درجن تک فروخت کیا جارہا تھا اب100سے120روپے درجن میں فروخت ہورہاہے، درجہ دوم کیلا جس کی قیمت100روپے درجن تک وصول کی جارہی تھی اب80روپے درجن فروخت ہورہا ہے۔ آڑو 220سے 240روپے کلو قیمت پر فروخت ہورہا تھا جس کی قیمت اب 160سے 180روپے کلو کی سطح پر آگئی ہے، آم کی قیمت میں بھی20روپے کلو تک کمی آچکی ہے اور100روپے سے اوپر بکنے والا آم اب80سے90 روپے کلومیں فروخت ہورہاہے، سندھڑی درجہ اول آم100سے 120 روپے کلو فروخت کیا جارہاہے۔ لیاقت آباد میں تین ہٹی سے ڈاک خانہ تک لگنے والے پھلوں کے بازار میں بھی پھلوں کے بائیکاٹ کی مہم کے اثرات واضح دکھائی دیے جہاں بہت سے پھل فروش ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے۔

پھل فروشوں نے اپنا مال فروخت کرنے کے لیے شہر میں نماز جمعہ کے بعد مساجد کے اطراف سیل لگادی جہاں گزشتہ روز کے مقابلے میں پھل20سے 25فیصد کم قیمت پر فروخت کیے گئے۔ کاشف حسین کے مطابق شہر میں پھلوں کی قیمت میں20فیصد تک کمی دیکھی جارہی ہے جبکہ سبزی منڈی میں بھی پھلوں کے نرخ کم ہوگئے ہیں۔

اگرچہ سبزی منڈی کے تاجروں کا کہنا ہے کہ منڈی میں پھلوں کی آمد میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی تاہم شہر سے پھلوں کی خریداری کے لیے منڈی کا رخ کرنے والے پھل فروشوں نے بائیکاٹ کی مہم کو پیش نظر رکھتے ہوئے محدود خریداری کی ہے جس کا اثر قیمتوں پر بھی مرتب ہوا ہے۔ سوشل میڈیا پر3 روزہ بائیکاٹ مہم کے اعلان کے بعدپھلوں کی قیمت میں کمی کا رجحان ہے۔ 30مئی سے 2جون کے دوران آم کی قیمت میں 5سے 20روپے فی کلو تک کمی آچکی ہے۔ آڑو اور خوبانی کی قیمت میں50روپے کلوجبکہ کیلے کی قیمت20روپے فی درجن تک کمی ہوچکی ہے۔

دوسری جانب ایگری کلچر مارکیٹ کمیٹی کے وائس چیئرمین آصف احمد کے مطابق سوشل میڈیا کے ذریعے پھلوں کے بائیکاٹ کے اثرات جمعے کومنڈی پر بھی مرتب ہوئے اور فروخت میں10سے 15فیصد تک کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ انھوں نے کہا کہ سبزی منڈی کے تھوک تاجر اور مارکیٹ کمیٹی صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے اٹھائے جانے والے ہر اقدام کی حمایت کرتی ہے تاہم پھلوں کے بائیکاٹ کی مہم مسئلے کا دیرپا حل نہیں۔ قیمتوں پر کنٹرول اور سرکاری نرخ پر عمل درآمدکی ذمے داری شہری انتظامیہ اور حکومتی اداروں پر عائد ہوتی ہے جواپنی ذمے داری پوری کرنے میں تاحال ناکام ہیں۔ انھوں نے بتایاکہ منڈی میں جمعے کوسندھڑی آم درجہ اول60روپے کلو فروخت کیا گیا، درجہ دوم سندھڑی آم45روپے، سرولی درجہ اول60 روپے کلو، لنگڑا آم 55روپے کلو، دسہری آم 50روپے کلو، دیسی آم 45روپے کلو فروخت کیا گیا۔

آصف احمد کے مطابق منڈی میں فروخت کی گئی تھوک قیمت میں 10فیصد ٹرانسپورٹ اخراجات، 10فیصد چھانٹی اور خوردہ فروشوں کا 10فیصد منافع شامل کرکے بھی شہریوں کو مناسب نرخ پر پھل فراہم کیے جاسکتے ہیں تاہم شہر میں خوردہ پھل فروش منڈی کے دام مہنگے بتا کر من مانی قیمتوں پر پھل فروخت کررہے ہیں۔ منڈی میں پھل نیلامی کے ذریعے فروخت کیے جاتے ہیں جس کی نگرانی مارکیٹ کمیٹی کے عملے کے علاوہ صارف انجمنیں، ڈی سی ایسٹ اور دیگر متعلقہ ادارے کرتے ہیں۔ منڈی میں جمعے کوخوبانی100روپے کلو، آڑو110 روپے کلو، تربوز25روپے کلو، سیب نیوزی لینڈ230روپے کلو، سیب چائنا170روپے کلو، سیب ایرانی150روپے کلو میں فروخت کیا گیا، منڈی میں اول درجہ خربوزہ50روپے کلو، گرما50روپے کلو، چیری170جبکہ کیلادرجہ اول 90روپے اور درجہ دوم70 روپے فی درجن فروخت کیاگیا۔

واضح رہے کہ مارکیٹ کمیٹی کے جاری کردہ نرخ کے مطابق سبزی منڈی میں تھوک سطح پر30مئی کو سندھڑی آم80روپے کلو، درجہ دوم سندھڑی 60روپے کلو، لنگڑا آم65روپے کلو، سرولی70روپے کلو، دیسی آم50 روپے کلو اور دسیہری آم 60روپے کلو فروخت کیا گیا تھا، سیب نیوزی لینڈ کی قیمت 240روپے کلو رہی، چائنا کا سیب 180روپے کلو، ایرانی سیب160روپے کلوفروخت کیا گیا۔ 30مئی کو منڈی کی سطح پر تربوز کی قیمت30روپے کلو، خربوزہ 55 روپے کلو، گرما75روپے کلو، آڑو160روپے کلو، درجہ اول کیلا 110روپے درجن، کیلادرجہ دوم90روپے درجن جبکہ خوبانی160روپے کلوقیمت پرفروخت کی گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں