مفرور اور اشتہاری ملزمان کی تعداد ایک لاکھ 20 ہزار770 ہوگئی

سندھ ہائی کورٹ نے مفرور اور اشتہاری ملزمان کے اکاؤنٹس منجمد اور جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔


Arshad Baig June 02, 2017
سندھ ہائی کورٹ نے مفرور اور اشتہاری ملزمان کے اکاؤنٹس منجمد اور جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔ فوٹو: فائل

سندھ میں مفرور اور اشتہاری ملزمان کی تعداد ایک لاکھ 20 ہزار 770 ہوگئی ہے، عدالت نے 53210 کواشتہاری قرار دیا جبکہ 67560ملزمان مفرور ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھر کے مفرور اور اشتہاری ملزمان کی عدم گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کیا،عدالت عالیہ نے تمام اشتہاری ملزمان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم اورملزمان کی جائیدادیں بھی ضابطہ فوجداری کے تحت ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔


عدالت نے نادرا کی جانب سے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر برہمی کا اظہارکیا، رپورٹ میں عدالت کو بتایا نادرا نے ملزمان کا فیملی ٹری فراہم کرنے کے علاوہ کوئی مدد نہیں کی، نادرا سے 2سال قبل معاہدہ ہوچکا لیکن اب تک کوئی مدد نہیں ملی، پولیس حکام کو نادرا ڈیٹا بینک سے شناختی کارڈ نمبر، تصاویر،خاندان کا نمبر درکار ہیں،مفرور ملزمان کی گرفتاری میں وفاق کو سندھ پولیس کی ہر ممکن مدد کرنے کا حکم دیا جائے، رپورٹ میں بتایا کہ سندھ بھر میں مفرور اور اشتہاری ملزمان کی کْل تعداد 1 لاکھ 20 ہزار 770 ہے ان میں 53210 اشتہاری اور 67560 مفرور ملزمان ہیں، صرف لاڑکانہ ڈویژن میں47 ہزار مفرور ملزمان ہیں۔

ملزمان کا مرکزی ڈیٹا سینٹر قائم کرنے پر کام جاری ہے، پولیس کریمنل ریکارڈ ڈیٹا پنجاب کے ریکارڈ کے ساتھ لنک کریںگے، پولیس حکام کے لیے نادرا،سیلولر کمپنیز اور وفاقی حکومت کی مدد درکار ہے، پولیس نے ایک ہفتے میں442 مفرور ملزمان گرفتارکیا،191 اشتہاری گرفتار کیے۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ اتنا کام کررہے ہیں تب ہی تو اتنے ملزمان مفرور ہیں،جنگی بنیادوں پر کام کیا جائے، مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری پر ہر15 روز بعد رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا، عدالت کا کہنا تھا کہ اتنے مفرور ملزمان ہیں تو دہشت گردی کیسے ختم ہوسکتی ہے، لوگ کیسے امن میں رہ سکتے ہیں، مقدمات کو جلد نمٹانے کے لیے گواہوں کی حفاظت یقینی اور مدعی کو اخراجات دیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |