حج کوٹے کی تقسیم پر وزارت مذہبی امور اور کمپنیوں میں اختلافات

2975 رجسٹرڈ حج کمپنیاں ہیں، صرف 742 کمپنیوں کو گزشتہ 4 سال سے کوٹا دیا جا رہا ہے، بقیہ کمپنیاں کوٹے سے محروم


Nasiruddin February 16, 2017
فارمولا طے نہ ہوسکا، حج پالیسی تاخیر کا شکار ہو سکتی ہے، بااثر کمپنیاں 50 فیصد کوٹے کی طلب گار۔ فوٹو: فائل

وزارت مذہبی امور اور حج کمپنیوں کے درمیان حج کوٹے کی تقسیم کے سلسلے میں فارمولا طے نہ ہوسکا، حج پالیسی تاخیر کا شکار ہو سکتی ہے، نئی وپرانی کمپنیوں میں حج کوٹے کی تقسیم کے حوالے سے اختلافات پائے جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حج کوٹے کی تقسیم کے سلسلے میں وزارت مذہبی امور اور حج کمپنیوں کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں اورحج کوٹے کی تقسیم کے سلسلے میںکوئی فارمالا طے نہیں پاسکا ہے

دوسری جانب بااثرحج کمپنیوں کا موقف ہے کہ پاکستان کے کل حج کوٹے کا50 فیصد انھیں دیا جائے اور نئی کمپنیوں کو کوٹا نہیں دیا جائے جبکہ نئی اینرولڈ کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے گزشتہ سال سستا حج پیکیج پیش کیا تھا لیکن اس کے باوجود انھیں کوٹے سے محروم رکھا گیا جبکہ عازمین حج کو سستا حج کرانے کیلیے وزارت مذہبی امورکو ان کی خدمات حاصل کرنا چاہیے تھی اور انھیں کوٹا دینا چاہیے تھا۔

نیو حج اینرولڈ ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین ساجد رضا نے کہا ہے کہ وزارت مذہبی امور میں مخصوص مافیامن پسند کمپنیوں کوحج کوٹا دینے کی منصوبہ بندی کررہی ہے، ان کمپنیوں کے حج پیکیج خاصے مہنگے ہیں جبکہ نئی کمپنیوں کے حج پیکیجز نسبتاً سستے ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی وزارت مذہبی امور کی جانب سے پاکستان کا کاٹا گیا 20 فیصد حج کوٹا بحال ہونے کے بعد اب پاکستان کا کل حج کوٹا1 لاکھ 80 ہزار ہوگیا ہے اور حکومت پاکستان کی پالیسی کے مطابق اس کوٹے میںسے نصف کوٹا سرکاری حج اسکیم اورنصف کوٹا پرائیویٹ حج اسکیم کیلیے مختص کیا جاتا ہے، اس وقت وزارت مذہبی امورسے رجسٹرڈ حج کمپنیوں کی کل تعداد 2975 ہے لیکن صرف 742کمپنیوں کو گزشتہ 4 سال سے حج کوٹا دیا جارہا ہے جبکہ بقیہ کمپنیاں حج کوٹے سے محروم ہیں۔

علاوہ ازیں حالیہ برسوں میں رجسٹرڈ ہونے والی 2 ہزارسے زائد حج کمپنیوں کے نمائندوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عازمین حج کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی کمپنیوں کو حج کوٹا دیاجائے تاکہ وہ عازمین حج کو سستے پیکیجز فراہم کر سکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں