ایران کا گیس کی قیمت کم کرنے سے پھر انکار خرم دستگیر کا دورہ ملتوی

پاکستان نے ایرانی قانونی چارہ جوئی سے بچنے کیلیے گیس کی طے شدہ قیمت میں کمی کی درخواست کی جوتہران نے مسترد کر دی


اظہر جتوئی December 27, 2016
آزاد تجارتی معاہدے پر بھی مذاکرات ہونا تھے،ایف ٹی اے کیلیے ایرانی ڈرافٹ پر وزارت تجارت نے کام ہی نہیں کیا، ذرائع۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: ایران نے ایک مرتبہ پھر گیس پائپ لائن معاہدے کی طے شدہ گیس قیمت میں کمی کی پاکستانی تجویز مسترد کر دی اور آزاد تجارتی معاہدے کے لیے بینکاری چینل کے قیام، ڈیوٹیز میں ریلیف سمیت دیگر عملی اقدامات کا مطالبہ بھی کر دیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان اور ایران کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے اور گیس پائپ لائن پر مذاکرات اچانک ملتوی کر دیے گئے جس کی تصدیق وزارت تجارت اور وزارت پٹرولیم نے کر دی ہے۔

وزارت پٹرولیم کے مطابق پاکستان کی طرف سے آئی پی گیس پائپ لائن کے معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کے معاہدے کی ڈیڈ لائن 2 سال قبل ختم ہوگئی تھی ،اس وقت پاکستان نے موقف اختیار کیا تھاکہ ایران پر عالمی پابندیاں ہیں اس لیے گیس پائپ لائن پر عملدرآمد ممکن نہیں، پاکستان نے ایران کی قانونی چارہ جوئی سے بچنے کے لیے معاہدے میں شامل گیس کی قیمتوں میں کمی کی درخواست کی تھی جسے ایران نے ایک مرتبہ پھر مسترد کر دیا ہے جس کی وجہ سے وزارت پٹرولیم کے منگل کو ایران جانے والا وفد کا دورہ ملتوی کر دیا گیا ہے، اسی طرح وزات تجارت کے وفد کوبھی وفاقی وزیر خرم دستگیر کی قیادت میں منگل کو ایران روانہ ہونا تھا یہ دورہ بھی اچانک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

''ایکسپریس'' کے رابطے پر وزارت تجارت کے حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایف ٹی اے پر مذاکرات کو ری شیڈول کیا جائے گا، اب یہ مذاکرات آئندہ ماہ کے آخر میں ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت تجارت نے بینکنگ چینل کے قیام اور ایف ٹی اے کے لیے ایران کی طرف سے بھیجے گئے ڈرافٹ پر کوئی کام نہیں کیا جو مذاکرات معطل ہونے کی وجہ بنی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں