دل کی آواز

’’بلاول والد کے اثر سے آزاد ہوں تو پارٹی چلائیں گے، نعیم الحق‘‘


نجمہ عالم November 10, 2016
[email protected]

''بلاول والد کے اثر سے آزاد ہوں تو پارٹی چلائیں گے، نعیم الحق'' (خبر)۔ بیٹا باپ کے اثر سے شاید عاق ہوکر ہی آزاد ہوسکتا ہے۔ نعیم الحق صاحب۔ ''لاابالی پن سے نہیں فہم و فراست سے فیصلوں کا نام سیاست ہے۔'' (خبر)۔ بجا ارشاد فرمایا بلاول والد کے اثر سے نکل کر پی ٹی آئی چیئرمین کی فہم و فراست سے استفادہ کریں تو کم ازکم ''یوٹرن'' سیاست میں تو ماہر ہو ہی جائیں گے۔ (تبصرہ)

''بھارت کا پاکستان سے دیوالی کی مٹھائی لینے سے انکار۔'' (خبر)۔ کوئی ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملوگے تپاک سے، یہ اسی طرح کی قوم ہے ذرا فاصلے پہ رہا کرو (تبصرہ)۔ ''ڈاکٹر عاصم کو ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف کا سامنا ہے، سات رکنی میڈیکل بورڈ نے رپورٹ متعلقہ عدالت میں پیش کردی۔'' (خبر)۔

پرویز مشرف کو بھی میڈیکل بورڈ نے کمر کی ہڈی میں شدید تکلیف کے علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی سفارشات کی تھی مگر سوشل میڈیا پر ان کی رقص کرتے ہوئے ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ایک قانون دان، سینیٹر اور کالم نگار نے اپنے کالم میں تجویز پیش کی تھی کہ اس بورڈ کے سربراہ کو عدالت میں بلاکر تحقیق کی جائے، مگر آج تک تو کسی نے نوٹس نہیں لیا۔ لہٰذا اب اس بورڈ رپورٹ کو ذرا اچھی طرح ٹھونک بجا کر دیکھ لیا جائے (تبصرہ)۔''پیپلز پارٹی چھوڑی نہ پی ٹی آئی میں شامل ہوا، البتہ دھرنے میں شرکت کا اعلان کیا ہے، نبیل گبول۔'' (خبر)۔

سبحان اللہ ایم کیو ایم کی صد فی صد کامیاب ہونے والی نشست پر تو پی پی پی چھوڑ کر ہی آئے تھے اور اس نشست سے استعفیٰ پی ٹی آئی کو موقع فراہم کرنے کے لیے دیا تھا تاکہ ان کی پی ٹی آئی میں دال گل جائے، مگر 'الٹی ہوگئیں سب تدبیریں۔' اب دھرنے میں شرکت کا اعلان دوبارہ کپتان کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں۔ پی پی پی نہ چھوڑنے کا کہہ کر لگتا ہے کہ دو کشتیوں میں سفر کرنے کا ارادہ اس امید پر کہ ادھر نہیں تو ادھر کہیں تو بات بن جائے مگر دو کشتیوں کے سفر کا انجام شاید نظر میں نہیں (تبصرہ)۔

''اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی دینے والے پاکستان کے دشمن ہیں، شہباز شریف۔'' (خبر)۔ دھمکی پر عمل ہونے سے پہلے ہی اسلام آباد بند کرنے والے شاید پاکستان دشمنی کے زمرے میں نہیں آتے۔ یوں بھی صاحبان اقتدار کی خامیوں اور نااہلی کا پردہ چاک کرنے والے سب کے سب حکمرانوں کے خیرخواہ نہیں بلکہ ملک دشمن ہی تو ہیں۔ (تبصرہ)۔ ''ڈائیلائسز مشینوں کے ذریعے مریض ایڈز میں مبتلا۔''(خبر)۔ کس نے ڈائیلائسز کا مشورہ دیا تھا بہتر تھا کہ ایک مرض میں مرجاتے ایک کی بجائے دس امراض میں مبتلا ہوکر بھی تو مرنا ہی ہے ناں۔ (تبصرہ)۔

''ناظم آباد سڑک پر ایک شخص کھلا پٹرول فروخت کے لیے پٹرول سے بھری بوتلیں میز پر سجائے بیٹھا ہے۔'' تین کالمی تصویر کا کیپشن۔ آخر غیرت کے نام پر خواتین کو جلانے، مارکیٹ اور دکانوں کو جلانے کے لیے سستا پٹرول اور کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے؟ تحفظ خواتین بل پاس کرانا آسان مگر عملدرآمد کرنا مشکل پھر یہ کسی کا درد سر بھی نہیں (تبصرہ)۔ ''مہنگائی میں نئی کتابیں خریدنا دشوار ہوگیا، ڈاکٹر قیصر''۔ (خبر)۔ شادی بیاہ اور جہیز پر بے دریغ خرچ میں تو کوئی دشواری نہیں ہوئی۔ (تبصرہ)۔ ''کتب بینی فکر و شعور کو جلا دیتی ہے، کتب سے دوری اخلاقی زوال کا سبب بن گئی۔ وائس چانسلر جامعہ کراچی'' (خبر)۔

ہمارے اعلیٰ طبقے اور حکمرانوں کی ترجیحات بھی یہی ہیں کہ عوام کے فکرو شعور کو جلا نہ ملے، ورنہ جمہوریت میں بادشاہت کے مزے کیسے ممکن ہوسکتے ہیں۔ طاقت کا سرچشمہ عوام، دولت کا سرچشمہ حکمران ہونے کے لیے ضروری ہے کہ طاقتور کو اپنی طاقت کا شعور ہی نہ ہو۔ (تبصرہ)۔ ''مزدور کی کم سے کم اجرت کے قانون پر عمل نہ ہوسکا'' (خبر)۔ کیا قانون عمل کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں؟ اس کے علاوہ اور کون کون سے قوانین پر عمل ہوا ہے؟ (تبصرہ)۔ ''گرفتار عاصم عرف کیپری کی پہلی گرفتاری اور رہائی سوالیہ نشان ہے۔'' (خبر)۔ غور سے اخبارات پڑھیں تو ایسے اور بھی کئی سوالیہ نشان مل جائیں گے (تبصرہ)۔

''اب احتساب ہوکر رہے گا، عمران اور ان کے ساتھیوں کو بھاگنے نہیں دیں گے، (ن) لیگ''۔(خبر)۔ الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے (تبصرہ)۔ ''اسٹریٹ کرمنل ہر روز 100 شہریوں سے موبائل فون چھینتے ہیں''۔ (خبر)۔ کروڑوں کی آبادی کے شہر میں صرف 100 فون؟ یہ تو کوئی اچھی کارکردگی نہ ہوئی، اس پر بھلا کیا واویلا کرنا، یہ تو مقام شکر ہے کہ ہزاروں افراد کے فون سیٹ اب تک محفوظ ہیں (تبصرہ)۔ ''پولیس رہزنوں کو پکڑنے کے بجائے تلاشی کی آڑ میں شہریوں کو ہراساں کرنے لگی'' (خبر)۔

یہی تو حسن کارکردگی ہے۔ حالات نے بے چارے پولیس والوں کو اپنا گھر چلانے کے لیے پارٹ ٹائم جاب پر مجبور کردیا ہے وہ بے چارے دونوں ڈیوٹیاں بیک وقت بحسن و خوبی ادا کر رہے ہیں(تبصرہ)۔ ''امریکی خلا باز نے خلا سے ووٹ کاسٹ کیا''۔ (خبر)۔ ہمارے بیرون ملک مقیم پاکستانی اسی کرہ ارض پر رہتے ہوئے اپنے ووٹ کا استعمال نہیں کرسکتے، بلکہ ہمارے پولنگ اسٹیشن پر پہنچنے سے پہلے ہی ہمارا ووٹ کاسٹ ہوچکا ہوتا ہے، کمال تو یہ ہے، خلا سے ووٹ کاسٹ کرنے میں کیا کمال ہے؟

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں