این آر او کے تحت بند3230مقدمات کھولنے کیلیے پٹیشن دائر

قتل، اقدام قتل جیسے سنگین جرائم کے مقدمات ری اوپن نہیں ہوئے، درخواست گزار


ایکسپریس July 24, 2012
قتل، اقدام قتل جیسے سنگین جرائم کے مقدمات ری اوپن نہیں ہوئے، درخواست گزار۔ فائل فوٹو

قومی مصالحتی آرڈیننس (این آر او) کے تحت بند ہونے والے فوجداری مقدمات کو دوبارہ کھولنے کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی پٹیشن دائر کردی گئی ہے، پٹیشن کراچی سٹی الائنس کے سید محمد اقبال کاظمی نے دائرکی ہے جس میںکہا گیا ہے کہ این آر او پر فیصلے کے تحت سنگین جرائم میں ملوث 7783 ملزمان کے 3230 مقدمات کی دوبارہ سماعت ہونی تھی

کیوں کہ ان کے خلاف مقدمے این آر او کے تحت بند کیے گئے تھے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ کراچی ایسٹ زون کے993 مقدمات جن میں2454 افراد، ویسٹ زون کے 2126 مقدمات جن میں5165 ملزمان اور سائوتھ زون کے111مقدمات میں116ملزمان کے خلاف مقدمات وہیں سے شروع ہونے تھی جہاں سے ختم کیے گئے تھے، درخواست میں کہا گیا کہ عدالت کے فیصلے کے تحت نیب مقدمات دوبارہ شروع ہوئے

لیکن قتل، اقدام قتل، اغوا اور عصمت دری جیسے سنگین جرائم کے مقدمات ری اوپن نہیں ہوئے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ این آر او کے تحت فوجداری مقدمات میں فائدہ حاصل کرنے والے افراد میں اکثریت سیاستدانوں کی ہے جن میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، فاروق ستار، بابر غوری، شعیب بخاری، وسیم اختر، سلیم شہزاد، کنور خالد یونس اور ڈاکٹر صفدر باقری شامل ہیں، عدالت سے ان مقدمات کو دوبارہ کھولنے کی استدعا کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ مقدمات کا دوبارہ نہ کھلنا آئین کی شق4، 25 اور 204 کی خلاف ورزی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں