نادہندگان کیخلاف آپریشن سرکاری دفاتر و ٹیوب ویلوں کی بجلی منقطع

واٹر سپلائی کی بجلی کاٹنے سے شہریوں کو مشکلات


Nama Nigaran December 05, 2012
واٹر سپلائی کی بجلی منقطع ہونے سے پانی کا بحران بھی شدت اختیار کرگیا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے. فوٹو: فائل

نا دہندگان کے خلاف زیریں سندھ میں حیسکو کا آپریشن ، کروڑوں روپے کی عدم ادائیگی پر سرکاری اداروں اور ٹیوب ویلوں کی بجلی کاٹ دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ایکسیئن ٹنڈو الہیار نجم الدین ابڑو نے سرکاری و نیم سرکاری نادہند صارفین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 42 کروڑ کے بجلی کے واجبات کی عدم ادائیگی پر 238 اسکارپ ٹیوب ویلوں، 32لاکھ کے بقایا جات پر ٹی ایم اے کے ڈرینج کنکشن اور 5 لاکھ کے بقایات جات پر سوائل کیمسٹری لیب ٹنڈو جام کی بجلی کاٹ دی۔ نجم الدین ابڑو نے ایکسپریس کو بتایا کہ حیسکو نے فیصلہ کیا ہے کہ بجلی کے واجبات کی عدم ادائیگی پر سرکاری و نیم سرکاری یا نجی صارفین سے کوئی رعایت نہیں کی جائے گی اور بجلی کاٹ دی جائے گی، اس سلسلے میں کوئی دبائو قبول نہیں کیا جائے گا۔

01

علاویں ازیں حیسکو ٹھٹھہ نے کروڑوں روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی پر محکمہ ہائی وے، پبلک ہیلتھ ، ٹی ایم اے آفس ، واٹر سپلائی اسکیموں اور ٹھنڈ تھانے کے علاوہ کئی تھانوں اور دفاتر کی بجلی کاٹ دی اور ہزاروں میٹر تار بھی ضبط کرلیا۔ واٹر سپلائی کی بجلی منقطع ہونے سے پانی کا بحران بھی شدت اختیار کرگیا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ علاوہ ازیں حیسکو کی چھاپہ مار ٹیم نے بجلی چوروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ہزاروں میٹر تار تار ضبط کرکے نذر آتش کردیا۔

ادھر حیسکو انتظامیہ ماتلی نے ایس ڈی او شیر محمد کوندر اور لائین سپرنٹنڈنٹ ربنواز کی رہنمائی میں واجبات کی عدم ادائیگی پر ٹی ایم اے ماتلی کے دفاتر اور ڈرینج اور واٹر سپلائی کے کنکشن منقطع کردیے جبکہ ماتلی کے سرکاری اسکولوں کی بھی بجلیکاٹدی گئی ہے، ترجمان کے مطابق مذکورہ صارفین پر 5 کروڑ کے بقایا جات ہیں۔ شہریوں کو خصوصی طور پر واٹر سپلائی کی لائنیں کاٹنے سے دشواری کا سامنا ہے، جبکہ شہر کا ڈرینج سسٹم بری طرح متاثر ہورہا ہے جس کیخلاف درجنوں شہریوں نے پریس کلب ماتلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |