ایکسپورٹ جولائی میں ڈیڑھ ارب ڈالرسے بھی گرگئی

7فیصدگھٹ کر 1ارب 48کروڑڈالرتک محدود، رجحان برقرار رہنے پر سالانہ برآمدات 20 ارب ڈالر سے بھی نیچے جانے کا خدشہ


Kamran Aziz August 11, 2016
تجارتی خسارے کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے سے ادائیگیوں کے توازن کا بحران پیدا،آئی ایم ایف کے پاس پھرجانا پڑ سکتا ہے فوٹو: فائل

پاکستانی برآمدات میں کمی کا سلسلہ رک نہ سکا بلکہ صورتحال پالیسی سازوں کے لیے لمحہ فکریہ بن گئی ہے، رواں مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران برآمدات ڈیڑھ ارب ڈالر سے بھی گر گئیں، اگریہ رجحان برقرار رہا تو تجارتی خسارے کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے سے زرمبادلہ ذخائر میں کمی اور ادائیگیوں کے توازن کا بحران کھڑا ہو سکتا ہے۔

جس کے نتیجے میں پاکستان کو ایک بار پھر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑ سکتا ہے کیونکہ زرمبادلہ کے حصول کے تمام ذرائع بشمول ترسیلات زر دباؤ میں آنے کا بھی اندیشہ ہے۔ پاکستان بیوروشماریات سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2016میں برآمدات صرف 1ارب 47کروڑ 90لاکھ ڈالر رہیں جو جولائی 2015 میں 1ارب 58 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی ایکسپورٹ سے 6.86 فیصد کم ہے، اگر یہی رجحان رہا تو 3سالہ ٹریڈ پالیسی فریم ورک کے تحت برآمدات کو 35ارب ڈالرتک لے بڑھانا تو ایک طرف ایکسپورٹ 20 ارب ڈالر سے بھی گر جائے گی۔

اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2016 میں پاکستانی درآمدات 6.24 فیصد کے سال بہ سال اضافے سے 3ارب 55کروڑ 70لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، جولائی 2015میں درآمدی بل 3ارب 34کروڑ 80لاکھ ڈالر رہا تھا، برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے کے نتیجے میں جولائی کی تجارت میں پاکستان کو 2ارب 7 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا خسارہ ہوا، یہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1ارب 76کروڑ ڈالر کے خسارے سے 18.07 فیصد زیادہ ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جون کے مقابلے میں برآمدات میں 10.42 فیصد، درآمدات میں20.37 فیصدا ورتجارتی خسارے میں 26.21فیصدکمی ہوئی، جون میں درآمدات4ارب 46 کروڑ 70لاکھ ڈالر، برآمدات1ارب 65کروڑ 10 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ2ارب 81کروڑ 60لاکھ ڈالر رہا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں