لیاقت میموریل لائبریری میں لنکن کارنر

میں اکثر و بیشتر لیاقت لائبریری میں ریسرچ کے حوالے سے آتا رہتا ہوں،


لیاقت راجپر August 01, 2016

میں اکثر و بیشتر لیاقت لائبریری میں ریسرچ کے حوالے سے آتا رہتا ہوں، جہاں پر لائبریری کے ڈائریکٹر احمد ابڑو سے لائبریری کی بہتری اور اس کی کارکردگی کو بڑھانے کے سلسلے میں گفتگو ہوتی رہتی ہے۔ کچھ روز پہلے جب میں وہاں آیا تو اس نے بتایا کہ لیاقت میموریل لائبریری میں امریکا کے تعاون سے ایک لنکن کارنر قائم ہوگیا ہے، جس کا افتتاح امریکا کے سفیر کریں گے، آپ بھی اس میں شریک ہوں جس کے لیے میرا نام بھی انھوں دعوت نامے کے لیے بھیج دیا۔ اب افتتاحی تقریب والے دن لائبریری میں بڑی گہما گہمی تھی کیونکہ امریکیوں کی طرف سے اس بات کو مسترد کردیا کہ اس موقع پر لائبریری کو پڑھنے والوں کے لیے بند کیا جائے کیونکہ ایک لائبریری کھولنے کے لیے دوسری کو اس دن بند رکھنا ان کے اصولوں کے خلاف ہے۔

سیکیورٹی کو سنبھالنے کے لیے صبح 8 بجے سے ہی پی اے سی سی اور پولیس والوں نے سیکیورٹی کے انتظام سنبھال لیے تھے اور وہاں پر آنے والے ریڈرز اور لائبریری کے عملے کو چیک کرنے کے بعد چھوڑا جارہا تھا۔ میں بھی تقریباً ساڑھے دس بجے صبح پہنچ گیا تھا۔ اس موقع پر معلوم ہوا کہ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ بھی آرہے ہیں۔ تقریب پونے تین بجے امریکا کے پاکستان میں سفیر ڈیوڈ ہیل وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ پہنچ گئے اور سیدھے کارنر کے افتتاح کے لیے بنائی گئی جگہ پہنچ کر دونوں نے مل کر ربن کو کاٹ کر افتتاح کیا اور کارنر کے مختلف حصے دیکھے۔ اس موقع پر سفیر نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ لنکن کارنر ایک امریکی طرز کی لائبریری ہے جہاں ہر پاکستانی عوام امریکا کی ثقافت اور دوسری معلومات حاصل کرسکتا ہے، جس کے لیے انگریزی میں امریکا سے نکلنے والی کتابیں اور جرائد موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی لائبریریاں اس لیے قائم کی جا رہی ہیں تاکہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات اور بھی زیادہ مضبوط ہوں جس کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان دوستی اور بڑھے گی اور ترقی ہوگی۔ اس کے علاوہ اس کارنر میں آنے والوں کے لیے کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ موجود ہیں جہاں سے آپ انٹرنیٹ کے ذریعے پوری دنیا سے رابطہ کرسکتے ہیں۔

پروگرام میں لائبریری کے ڈائریکٹر بشیر ابڑو کو بھی بولنے کا موقع دیا گیا جس نے بتایا کہ یہ لائبریری 1950 سے قائم ہے جس میں تقریباً دو لاکھ کتابیں موجود ہیں جس میں 10 ہزار نایاب کتابیں بھی ہیں۔ اس لائبریری کی خاصیت یہ ہے کہ اس میں 1950 سے لے کر اب تک کے اخبار اور رسائل موجود ہیں۔ کلچر ڈپارٹمنٹ سندھ کے تحت پورے صوبے میں 25 پبلک لائبریریز قائم ہیں، جس میں 12 فعال ہیں اور باقی کو بھی پوری طرح سے چلانے کے لیے بجٹ کی ضرورت ہے۔ انھوں نے پڑھنے والوں کو تجویز دی کہ وہ اپنے نوٹس لانے کے بجائے لائبریری میں موجود کتابوں کو پڑھیں اور ان سے فائدہ اٹھائیں۔ میں آپ کو بتاتا چلوں کہ اس لائبریری میں ہر روز ایک ہزار پڑھنے والے آتے ہیں۔ ابڑو کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ صوبے کے ہر اسکول میں لائبریری قائم کریں تاکہ بچوں میں شروع سے ہی کتابیں پڑھنے کی عادت پیدا ہوجائے۔

لنکن کارنر بڑا خوبصورت بنایا گیا ہے جو ایئرکنڈیشن ہے، جہاں ہر آنے والوں کے لیے Reception کے برابر سامان رکھنے کے شیلف بنائے گئے ہیں۔ داخل ہوتے ہی سیدھے ہاتھ پر چھوٹے بچوں کے لیے جن کی عمر 10 سال تک ہوگی، اچھی رنگا رنگ خوبصورت چھوٹی کرسیاں اور ٹیبلیں موجود ہیں جن کی گنجائش 12 سے 13 بچوں کی ہے۔ یہ بچے یہاں پر رنگین پینسل اور مارکرز سے تصویریں بناسکتے ہیں، جن میں رنگ بھر کر اپنے ذہنی صلاحیت کو بڑھائیں گے۔ ان بچوں کے لیے چھوٹی چھوٹی Books بھی ہیں، جن میں تصاویر بنی ہوئی ہیں جس کے ساتھ ان کے بارے میں تحریر موجود ہے۔ پھر الٹے ہاتھ پر ایک میٹنگ روم ہے جہاں پر آٹھ لوگوں کے لیے جگہ بنائی گئی ہے جہاں ہر ہفتے جو بیرون ملک تربیت حاصل کرنے گئے یا کچھ پڑھنے گئے تھے، وہ اپنی تعلیم اور وہاں کے کلچر کے تجربات کے بارے میں ایک دوسرے کو بتائیں گے۔

وہاں پر اس کے علاوہ آنے والوں کے لیے ہفتے میں ایک بار انگریزی کی کلاس ہوگی تاکہ انھیں انگریزی سیکھنے میں آسانی ہو۔ جب کہ اس موقع پر کچھ سوشل، کلچرل، تاریخی اور تعلیمی فلمیں بھی دکھائی جائیں گی۔ اس کارنر کے مختلف حصوں میں جو کمپیوٹر رکھے گئے ہیں وہاں پر آنے والے بیٹھ کر امریکا اور باقی دنیا کے بارے میں انٹرنیٹ کے ذریعے معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

میں جب تھوڑا آگے بڑھا تو میں نے خوبصورت شیلفوں میں پڑا امریکن رسالہ دیکھا جس میں امریکا کے بارے میں ہر موضوع پر انفارمیشن موجود ہے۔ وہاں سے آپ میگزین اٹھائیں اور صوفے پر بیٹھ کر بڑے آرام دہ اور پرسکون ماحول میں ان میگزین کا مطالعہ کریں اور کتاب پڑھنے کے بعد وہ ایک الگ شیلف پر رکھ دیں، جسے کارنر میں موجود عملہ اٹھا کر ترتیب والی جگہ پر رکھ دیں گے۔ کارنر کے آخر میں کچھ کرسیاں رکھی ہوئی ہیں اور اس کے سامنے ایک چھوٹا اسٹیج بنا ہوا ہے جہاں پر کبھی کبھار کوئی پروگرام منعقد ہوگا اور آنے والے اسے Attend کرسکیں گے۔ بہرحال یہاں پر تعلیمی ماحول اتنا پرسکون ہے کہ پڑھنے سے ہر چیز آپ کے دماغ میں آرام سے بیٹھ جائے گی۔

وہاں پر موجود Reception پر کئی سہولتیں مجھے نظر آئیں جس میں Scanner اور پرنٹر بھی تھا۔ لنکن کارنر جو ابراہم لنکن کے نام پر ہے اور اس طرح کے یہ کارنرز پورے پاکستان میں 18 قائم کیے گئے ہیں، جس میں کراچی میں دو ہیں، ایک پی اے سی سی میں بھی ہے۔ اس کے علاوہ باقی اسلام آباد، راولپنڈی، مظفر آباد، پشاور، بہاولپور، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان، خیرپور میرس، لاڑکانہ، حیدرآباد اور اسکردو لیکن کراچی میں لیاقت میموریل لائبریری والا سب سے بڑا ہے۔ یہ کارنر نہ صرف ایریا کی وجہ سے بلکہ یہاں ہر دوسرے کارنرز کے مقابلے میں سہولتیں موجود ہیں۔ اس کارنر کو لیاقت لائبریری کے تحت چلایا جا رہا ہے۔ یہاں پر مفت وائی فائی، آن لائن ڈیٹا بیس اور جدید کمپیوٹر لیب کی سہولتیں آنے والوں کے لیے ایک اچھا اضافہ ہیں۔ جب کہ ڈی ویز بھی رکھی گئی ہیں جن میں امریکا کے بارے میں ہر معلومات موجود ہے۔

جیساکہ جگہ بہت کم ہے اس لیے یہاں پر یہ اصول بنایا گیا ہے کہ کوئی بھی کارنر کو استعمال کرنے والا بہت زیادہ بیٹھ کر دوسروں کا موقع ضایع نہ کرے اور اس کے علاوہ وہاں پر کورس کی کتابیں یا پھر اپنے بنائے ہوئے نوٹس لے کر نہیں جاسکتا کیونکہ وہاں پر جو کتابیں، رسائل موجود ہیں ان کا مطالعہ کرکے یا پھر کمپیوٹر کو ایک خاص وقت تک زیر استعمال رکھے تاکہ دوسروں کو بھی اس کارنر سے فائدہ مل سکے۔ کارنر کا ماحول اور فرنیچر اتنا اچھا ہے کہ وہاں سے اٹھنے کو جی نہیں چاہتا، مگر وہاں کا اصول اچھا ہے کہ سب کو اس ماحول سے فائدہ حاصل ہونا چاہیے۔ میں خاص طور پر نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ وہ تعلیم میں آگے بڑھنے کے لیے اس کارنر کو مثبت طریقے سے استعمال کریں اور ترقی یافتہ بننے کے لیے اپنی مادری، قومی زبانوں کے ساتھ ساتھ انگریزی زبان میں بھی عبور حاصل کرکے دنیا میں موجود جدید تعلیمی اور ٹیکنیکل نالج حاصل کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں