’انرجی اسکوائر‘ اب ایک وقت میں متعدد موبائل فون چارج کریں

یہ چارجنگ سسٹم ایک چوکور مسطح ٹکڑے ( چارجنگ پیڈ ) اور پانچ اسٹیکرز پر مشتمل ہے۔


ع۔ر June 16, 2016
یہ چارجنگ سسٹم ایک چوکور مسطح ٹکڑے ( چارجنگ پیڈ ) اور پانچ اسٹیکرز پر مشتمل ہے۔ فوٹو : فائل

موبائل فون کے استعمال میں سب سے بڑی مشکل، جسے اس بے حد مفید آلے کی خامی بھی کہا جاسکتا ہے، اس کی بیٹری کا چارج ختم ہو جانا ہے۔ برانڈ کے لحاظ سے ہر سیل فون کا چارجر بھی الگ ہوتا ہے۔

موبائل فون کی بیٹری اپنے مخصوص چارجر ہی سے چارج ہوسکتی ہے۔ سیل فون کے علاوہ کئی دوسرے دستی برقیاتی آلات میں بھی بیٹری کا استعمال ہوتا ہے، جنھیں چارج کرنے کے لیے مخصوص ماڈل کا چارجر درکار ہوتا ہے۔ موبائل فون کا مسلسل استعمال ہر لمحے اسے 'زندہ' رکھنے والی بیٹری کی توانائی ختم کرتا رہتا ہے اور اسے چارج کرنا اُس وقت سب سے بڑا مسئلہ معلوم ہوتا ہے جب ہم سفر میں ہوں یا ایسی جگہ موجود ہوں جہاں بیٹری چارج کرنے کے لیے بجلی اور چارجر میسر نہ ہو۔

حال ہی میں ماہرین نے اس حوالے سے بھی ایک ٹیکنالوجی کے کام یاب تجربات کیے ہیں۔ اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے کسی چارج شدہ بیٹری والے موبائل سیٹ سے دوسری ڈیوائس کی بیٹری کو توانائی منتقل کی جاسکتی ہے۔ اسمارٹ فونز اور ایسے دیگر چھوٹے آلات کی تیاری اور ان سے متعلق صارفین کی بعض مشکلات کا حل نکالنے کے سائنس دانوں کی کوششیں جاری ہیں اور انہی کوششوں کی بدولت اب مختلف برقیاتی آلات کی بیٹریوں کا ایک ہی وقت میں چارج ہوجانا ممکن ہوگا۔

اگر آپ کے پاس کئی برانڈز کے موبائل فونز اور دیگر دستی برقیاتی آلات ہیں تو یقیناً ان سب کو چارج کرنا آپ کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ' انرجی اسکوائر' کی بدولت جلد ہی ایسے آلات کے صارفین کی یہ پریشانی دور ہوجائے گی۔ یہ ایک ایسی 'جادوئی' ڈیوائس ہے جو ہر برانڈ کے موبائل فون سیٹ اور دیگر آلات کو چارج کرسکتی ہے ۔ یہی نہیں بلکہ اس ڈیوائس سے بہ یک وقت کئی بیٹریاں چارج کی جاسکتی ہیں۔ 'انرجی اسکوائر' کا پروٹوٹائپ بنایا جاچکا ہے اور اب اس کی بڑے پیمانے پر تیاری کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کی غرض سے آن لائن مہم جاری ہے۔ اس منفرد بیٹری چارجر کی بڑے پیمانے پر تیاری کے لیے ایک لاکھ ڈالر درکار ہیں۔

یہ چارجنگ سسٹم ایک چوکور مسطح ٹکڑے ( چارجنگ پیڈ ) اور پانچ اسٹیکرز پر مشتمل ہے۔ انرجی اسکوائر سے چارج کیے جانے والے سیل فون اور دوسرے آلات میں مائیکرویوایس بی، یو ایس بی ٹائپ سی یا لائٹننگ کنیکٹرز کا ہونا ضروری ہے۔ جن ڈیوائسز کو چارج کرنے کی ضرورت ہے ان کی پُشت پر مخصوص اسٹیکرز چسپاں کردیے جاتے ہیں۔

یہ برقی رَو کو منتقل کرنے والی ٹیکنالوجی سے آراستہ کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب چارجنگ پیڈ ' ایصالی مربعوں' ( conductive squares) پر مشتمل ہے۔ اسٹیکرز چسپاں کرنے کے بعد ڈیوائسز کو ' انرجی اسکوائر' پر رکھا جاتا ہے تو ان میں موجود ایصالی نظام کے ذریعے برقی رَو چارجنگ پیڈ سے سیل فون اور دیگر آلات کی بیٹریوں میں بنا کسی تار کے منتقل ہونے لگتی ہے اور چند ہی منٹوں میں یہ چارج ہوجاتی ہیں۔ انرجی اسکوائر کے خریداروں کو اس ڈیوائس کے ساتھ پانچ اسٹیکرز بھی دیے جائیں گے اور اس کی قیمت سو ڈالر کے لگ بھگ ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں