فنونِ لطیفہ کے 100بااثر ترین افراد
مختلف عجائب گھروں کی نگراں کیرولین کرسٹوف پہلے نمبر پر۔
بااثر افراد کی فہرست کے حوالے سے عموماً ہمارے ذہنوں میں سیاست دانوں کا خیال آتا ہے۔
تاہم فن کارانہ سرگرمیوں کی اشاعت کے حوالے سے معروف اور مستند برطانوی میگزینArtReview نے ایک ایسی فہرست جاری کی ہے جس میں آرٹ کے مختلف شعبوں کے 100 بااثر افراد کی درجہ بندی کی گئی ہے۔1949سے شایع ہونے والے آرٹ ریویو میگزین نے رواں برس آرٹ کے مختلف شعبوں کی بااثر شخصیات میں اول درجے پر امریکا کی Carolyn Christov-Bakargievکو جگہ دی ہے۔
واضح رہے کہ 56سالہ کیرولین کرسٹوف فنون لطیفہ کی مورخ اور اسی حوالے سے متعدد کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف عجائب گھروں کی سرپرست اور نگراں کی حیثیت سے بھی عالمی شہرت رکھتی ہیں۔ وہ مشہور زمانہ نمائشdOCUMENTA (13) کی آرٹ ڈائریکٹر بھی ہیں۔ اس فہرست میں دوسرے درجے پر امریکا کے آرٹ ڈیلر Larry Gagosian ہیں، جو مشہور زمانہ آرٹ گیلریوںGagosianکے مالک ہیں۔ دنیا بھر میں نمائشوں میں آرٹ کے فن پاروں کی قیمتوں کے تعین میں لیری گاگوسین کا مرکزی کردار ہوتا ہے، جب کہ چین کی موجودہ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے منفرد فن کارانہ اسلوب کے حامل فن کارAi Weiweiتیسرے درجے پر فائز ہیں، جو گذشتہ برس اول درجے پر فائز تھے۔
آرٹ کے مختلف شعبوں کی بااثر شخصیات کی فہرست میں صرف دو شخصیات کا تعلق مسلم دنیا سے ہے اور یہ دونوں شخصیات خواتین ہیں، جن میں قطر کی شہزادی شیخہ المیاسہ بنت حمد بن خلیفہ کو فنون لطیفہ کی بے پناہ خدمات کے اعتراف کے طور پر گیارہویں درجے پر رکھا کیا گیا ہے۔ گذشتہ برس وہ نویں درجے پر فائز تھیں، جب کہ دوسری شخصیت شارجہ کے موجودہ حکم راں کی بیٹی شیخہ حور القاسمی ہیں، جنہیں84ویں درجے پر رکھا گیا ہے۔