محرم الحرام کے دوران اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کیا جائے علمائے کرام

امام حسینؓ نے تاریخ انسانیت کی عظیم قربانی پیش کی،مفتی منیب الرحمن۔


Nasiruddin November 18, 2012
محرم کی آمد کے ساتھ خوف کی فضا قائم ہونا افسوسناک ہے،مفتی محمد نعیم، جید علما کی گول میز کانفرنس بلائی جائے، حافظ ابتسام الٰہی ظہیر فوٹو: فائل

علمائے کرام نے کہا ہے کہ محرم الحرام کا مقدس مہینہ ہمیں ایثار و قربانی کا درس دیتا ہے اور ماہ مقدس میں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کیا جائے اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو بھرپور قوت سے ناکام بنادیا جائے۔

مرکزی روئیت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیئرمین اور تنظیم المدارس پاکستان کے صدر مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ حضرت امام حسینؓ نے تاریخ انسانیت کی عظیم ترین قربانی پیش کی، ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تاریخ اسلام میں 61 ہجری میں حضرت امام حسینؓ ان کے اہلخانہ و ساتھیوں نے کربلا کے میدان میں عظیم قربانی پیش کی، آج مسلمان اس واقعے کو اپنی عقیدت اور محبت کے رشتے کے ساتھ یاد کرتے ہیں، حضرت امام حسینؓ کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی عظیم ترین قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے اور ان سے محبت کا اظہار کرنے کا میرے نزدیک سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ امت ایک فہرست بنائے اور ایک طرف اقدار حسینؓ ہوں اور دوسری طرف اقدار یزید ہوں اور پھر اپنے اندر جھانک کر ہر بندہ اپنا احتساب کرے اور اپنے باطل میں جھانک کر دیکھے کہ ہم اقدار یزید کے حامل ہیں یا اقدار حسینؓ کے حامل ہیں۔

مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ جب محرم الحرام آتا ہے تو ایک خوف کی فضا طاری ہوجاتی ہے کہ محرم کیسے گزرے گا، حکومتیں اپنی جگہ پریشان اور مذہبی طبقات اپنی جگہ پریشان ہوجاتے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ یہ ہم سب کیلیے شرم کا مقام ہے، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ایام مقدسہ کو اور جو دین کی مقدس شخصیات ہیں ان کی یاد کو ہم پرامن طریقے سے منائیں، اس سے امت میں وحدت حقیقی معنوں میں پیدا ہو لیکن ایسا نہیں ہو پارہا ہے اور ہمیشہ فساد کا خطرہ پیدا ہوتا ہے، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے صدر مولانا مرزا یوسف حسین نے کہا کہ تمام مسلمان حضرت امام حسینؓ کی عظمت کے قائل ہیں، مسلمان اس ماہ مقدس میں اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کریں اور ایک دوسرے کے عقائد و نظریات کا تحمل کے ساتھ احترام کریں۔

اپنے اندر قوت برداشت پیدا کریں، مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی کوششوں کو بھرپور قوت سے ناکام بنادیں، انھوں نے کہا کہ حضرت امام حسینؓ اور ان کے جانثار ساتھیوں نے کربلا کے میدان میں عظیم قربانی پیش کرکے اللہ اور اس کے پیارے نبیؐ کے دین کو بچایا، شیخ الحدیث جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ کے مہتمم مفتی محمد نعیم نے کہا کہ اسلامی سال کا پہلا اور آخری مہینہ مسلمانوں کو ایثار و قربانی کا درس دیتا ہے لیکن ایک منظم سازش کے تحت فرقہ واریت اتنی زیادہ پھیلادی گئی ہے کہ محرم الحرام کی آمد کے ساتھ ہی ملک بھر میں خوف کی فضا قائم ہوجاتی ہے۔

اسلامی سال کے آغاز پر پورے ملک میں قانون نافذ کرنے والے ادارے امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلیے پریشان ہوجاتے ہیں، ہمیں چاہیے کہ ایک دوسرے کے ساتھ رواداری اور برداشت کا رویہ اختیار کریں اور اس کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم کسی دوسرے کے عقیدے کو نہ چھیڑیں اور اپنے عقیدے کو نہ چھوڑیں کیونکہ عدم برداشت کا رویہ ہی فرقہ واریت کو ہوا دیتا ہے اور اس سے آپس میں نفرت انگیز جذبات پیدا ہوتے ہیں، جمعیت اہلحدیث پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ حافظ ابتسام الہی ظہیر نے کہا کہ ماہ محرم حرمت والے چار مہینوں میں سے ایک ہے، ماہ محرم الحرام میں امن و امان کے قیام کیلیے تمام مکاتب فکر کے علما اور مسالک کو برابر کی بنیاد پر اہمیت دی جائے اور ماہ محرم کے تقدس کو برقرار رکھنے کیلیے تمام مسالک کے جید علما پر مشتمل گول میز کانفرنس بلائی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں