افطار سے سحری تک بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ

سوئی سدرن گیس نے ماہ صیام کے دوران کے ای ایس سی کو اضافی گیس کی فراہمی کی یقین دہانی کرادی


ایکسپریس July 21, 2012
سوئی سدرن گیس نے ماہ صیام کے دوران کے ای ایس سی کو اضافی گیس کی فراہمی کی یقین دہانی کرادی،شام 6 بجے سے صبح 7 بجے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی۔ فائل فوٹو

کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی نے رمضان المبارک کے دوران افطار سے سحری تک شہر میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سوئی سدرن گیس کمپنی نے ماہ صیام کے دوران کے ای ایس سی کو اضافی قدرتی گیس فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جس کے بعد کے ای ایس سی نے افطار سے سحری تک بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رمضان میں شہریوں کو بجلی کی فراہمی بڑھا دی جائے گی اور لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں بھی نمایاں کمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس نے رمضان المبارک کے دوران کے ای ایس سی کو اضافی قدرتی گیس کی فراہمی کی یقین دہانی کرادی ہے جس کے بعد کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی نے رمضان المبارک کے دوران افطار سے سحری تک شہر میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق کے ای ایس سی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران شہریوں کو بجلی کی فراہمی بڑھادی جائے گی اور اس سلسلے میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے نمایاں کمی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے،

ذرائع نے بتایا کہ رمضان المبارک کے دوران شام 6 بجے سے صبح 7 بجے تک لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی، مجموعی طور پر جن علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 3 گھنٹے ہے وہاں 2 گھنٹے اور ساڑھے 4 گھنٹے دورانیے کے علاقوں میں ساڑھے 3 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوگی تاہم کے ای ایس سی کے 13 سو میں سے انتہائی نقصان والے 150 فیڈرز پر رات 11 بجے سے ایک بجے تک لوڈشیڈنگ کی جائے گی،

ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد میں ہونے والے ایک اعلی سطح کے اجلاس میں وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین نے سوئی سدرن گیس کمپنی کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں کمی کیلیے کے ای ایس سی کو 250 ایم ایم سی ایف ڈی قدرتی گیس کی فراہمی یقینی بنائی ہے، ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں سوئی سدرن گیس کمپنی کی انتظامیہ نے بھی رمضان المبارک کے دوران کے ای ایس سی کو 225 ایم ایم سی ایف ڈی سے زائد گیس کی فراہمی کی یقین دہانی کرادی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں