پارٹیوں کی رجسٹریشن کے طریقہ کار میں تبدیلی کی تجویز مسترد

317 سیاسی پارٹیاں رجسٹرڈ ہیں، انتخانی نشان نہیں ملتے، الیکشن کمیشن کی بریفنگ


طریقہ کار تبدیل نہیں کر رہے، سپریم کورٹ کی سفارشات مدنظر رکھیں گے، زاہد حامد فوٹو: فائل

RAWALPINDI: پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات نے الیکشن کمیشن کی سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کی تجویزکو مسترد کر دیا۔

وفاقی وزیر قانون وانصاف زاہدحامد نے کہاہے کہ سیاسی جماعتوںکی الیکشن کمیشن میں لسٹنگ کے حوالے سے طریقہ کار میںکوئی تبدیلی نہیں کی جارہی، اس حوالے سے سپریم کورٹ کی سفارشات کومدنظررکھ رہے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابی اصلاحات کمیٹی میں سفارش کی ہے کہ الیکشن کمیشن کوسیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کا اختیار دیا جائے تاکہ سیاسی جماعتوں کی تعداد میں کمی آئے۔

الیکشن کمیشن کی بریفنگ میں کہاگیا ہے کہ اس وقت ملک میں317سیاسی جماعتیں ہیں،اگر تمام جماعتیں انتخابات میں حصہ لیں تو انھیں الاٹ کرنے کیلیے الیکشن کمیشن کے پاس نشانات موجود نہیں۔ کمیشن کے مطابق کئی ممالک میں یہ طریقہ کار ہے کہ جو سیاسی جماعت ایک مخصوص عرصے تک انتخابات میں ایک نشست بھی حاصل نہیں کرپاتی تو اس جماعت کی رجسٹریشن ختم ہوجاتی ہے۔

ذرائع کے مطابق انتخابی اصلاحات کمیٹی میں اس حوالے سے سیاسی جماعتوں نے مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ انتخاب میں حصہ لینا ہرکسی کاحق ہے اس کو روکا نہیں جاسکتا۔ الیکشن کمیشن کو درکارمعلومات دیکرکوئی بھی اپنی جماعت لسٹ کروا سکتا ہے، جوسیاسی جماعت انتخاب میں حصہ لینا چاہتی ہے وہ الیکشن کمیشن کوآگاہ کردے۔اس حوالے سے رابطے پر وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے کہاکہ ایسی کوئی شرط نہیں کہ کوئی سیاسی جماعت الیکشن میں جیتے ورنہ اسکی رجسٹریشن ختم ہوجائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں