یوسف گیلانی کے بیٹے قادر گیلانی ضمنی الیکشن جیت گئے

این اے 151ملتان میں کانٹے کا مقابلہ، 4ہزار ووٹوں کا فرق، حتمی فیصلہ عوام ہی کرتے ہیں، صدر


ایکسپریس July 20, 2012
این اے 151ملتان میں کانٹے کا مقابلہ، 4ہزار ووٹوں کا فرق، حتمی فیصلہ عوام ہی کرتے ہیں، صدر۔ فوٹو/اے پی پی

WASHINGTON: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 151 میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں کانٹے کے مقابلے کے بعد سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے سید عبدالقادر گیلانی نے کامیابی حاصل کر لی۔ انہوں نے 64628 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ ان کے مقابل آزاد امیدوار شوکت حیات بوسن نے 60532 ووٹ لیے۔ یہ نشست سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔

اس نشست پر تحریک انصاف نے اپنا امیدوار کھڑا نہیں کیا تھا جس کے بعد انھوں نے اپنے بھائی شوکت حیات بوسن کو آزاد امیدوار کے طور پر کھڑا کیا جبکہ مسلم لیگ (ن) نے اس حلقے سے اپنا کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا تھا۔ مسلم لیگ (ن) نے شوکت حیات بوسن کی حمایت کا اعلان کیا تھا جس کے بعد جماعت اسلامی نے بھی آزاد امیدوار کی حمایت کر دی تھی جبکہ تحریک جعفریہ کی طرف سے پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالقادر گیلانی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

رات گئے جب نتائج موصول ہونا شروع ہوئے تو دونوں میں سخت تنائو کی کیفیت پیدا ہو گئی کیونکہ ہر پولنگ اسٹیشن کا نتیجہ مجموعی نتیجے کو تبدیل کر دیتا تھا اور کبھی شوکت حیات بوسن آگے نکل جاتے اور کبھی عبدالقادر گیلانی کو برتری مل جاتی۔ رات گئے 245 پولنگ اسٹیشنوں کے مجموعی نتائج موصول ہوئے تو سید عبدالقادر گیلانی 4 ہزار 96 ووٹوں سے جیت گئے جس کے بعد سید یوسف رضا گیلانی کی رہائش گاہ پر پارٹی عہدیدار اور کارکن بڑی تعداد میں جمع ہو گئے کارکنوں نے اس موقع پر جیت کا جشن منایا اور بھنگڑے ڈالے۔

شوکت حیات بوسن نے کہا کہ الیکشن شفاف ہوئے مگر قواعد و ضوابط کو مد نظر نہیں رکھا گیا۔ ادھرصدر نے قادر گیلانی کی جیت پر کہا کہ ثابت ہوگیا کہ حتمی فیصلہ عوام کرتے ہیں۔ وزیر اعظم پرویز اشرف نے یوسف رضا گیلانی کو فون کر کے بیٹے کی کامیابی پر مبارکباد دی۔ گورنر پنجاب سردار محمد لطیف خان کھوسہ نے عبدالقادرگیلانی کی فتح کو پیپلز پارٹی، جمہوریت اور عوام کی فتح قرار دیا ہے۔

اُنھوں نے سید یوسف رضا گیلانی اور اُن کے صاحبزادے کو ٹیلی فون پر مبارکباد دی اور کہا کہ عبدالقادر گیلانی کی کامیابی دراصل یوسف رضا گیلانی سے عوام کی محبت ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بھی مبارک باد کے پیغام میں کہا کہ یہ جمہوریت کی فتح ہے اور ثابت ہوگیا ہے کہ عوام میں پیپلزپارٹی کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے یوسف گیلانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ووٹروں کے 30فیصد ووٹ فہرستوں میں شامل نہیں تھے۔ مجھے عام انتخابات میں 80ہزار ووٹ ملے تھے۔ جمعرات کو پولنگ کے دوران مختلف پولنگ سٹیشن پر امیدواروں کی طرف سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی گئی۔

ووٹرز کو پرچیاں جاری کی جاتی رہیں، انھیں مختلف امیدواروں کے جھنڈوں اور پوسٹرز سے آراستہ ویگنوں اور رکشوں پر لایا اور لے جایا گیا۔ بعض پولنگ اسٹیشنوں پر لڑائی جھگڑے کے واقعات بھی ہوئے جس کے باعث وہاں کچھ وقت کے لیے پولنگ روکی گئی تاہم مزید پولیس نفری آنے پر پولنگ دوبارہ شروع ہوئی۔ مظفر آباد کے علاقے میں ڈیوٹی کے دوران پولیس اہلکار محمد یار بے ہوش ہو گیا جبکہ عمر پور میں پریذائیڈنگ آفیسر بے ہوش ہوا جنھیں مقامی اسپتالوں میں طبی امداد دی گئی۔ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قاسم بیلا میں الیکشن مانیٹرنگ کے دوران ایک پولنگ اسٹیشن میں ایک الیکشن آبزرور کو روک کر تھانہ کینٹ کے عملے نے تھپڑ دے مارا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں