صدر مملکت کی جانب سے غیر ملکی دوروں میں 60 لاکھ سے زائد کی ٹپ دینے کا انکشاف

آڈٹ حكام نے بیرون ملك دوروں كے دوران صدر مملكت كی جانب سے دی جانے والی ٹپ پر اعتراض بنا دیا


ملک سعید اعوان November 21, 2015
آڈٹ حكام نے بیرون ملك دوروں كے دوران صدر مملكت كی جانب سے دی جانے والی ٹپ پر اعتراض بنا دیا، فوٹو: فائل

صدر مملكت ممنون حسین كی جانب سے غیر ملكی دوروں كے دوران غریب عوام كے عطیہ کے لیے مختص کی گئی رقم سے لاکھوں روپے ٹپ میں دینے کا انکشاف ہوا ہے۔

نمائندہ ایکسپریس کو ملنے والی دستاویزات میں صدر مملكت ممنون حسین كی ایما پر فنڈز كے غلط استعمال كا انكشاف ہو اہے، صدر مملكت نے غریب عوام كے ٹیكسوں كے پیسے سے 60 لاكھ سے زائد كی رقم بیرون ملك دوروں كے دوران ویٹرز، ڈرائیورز اور سرونگ اسٹاف كو انعام كی مد میں ادا كی، یہ رقم صدر مملكت نے مختلف قسم كے اداروں، اسكولوں، كلب، باركونسلوں كو یا پھر عوامی پیسے سے چلنے والوں كوعطیہ كرنے كے لیے ہوتی ہے۔

دستاویزات کے مطابق اس فنڈ میں سے صدر مملكت نے ٹپ كی مد میں رقم ادا كی، صدر مملكت نے 14-2013 میں بیرون ملك كے 4 دورے كیے جس میں صدر 8 اكتوبر 2013 كو چین اور جنوبی افریقا كے دورے پر گئے، اپنے دورے كے دوران صدر مملكت نے سیكورٹی اسٹاف، ویٹر، وہیل چئیر آپریٹر اور مكہ سے عالم كو انعام كی مد میں 26 لاكھ 57 ہزار 500 روپے دیئے، صدر 19مئی 2014 كو چین كے دورے پر گئے جہاں انہوں نے ویٹر، ڈرائیور اور سرونگ اسٹاف كو 9 لاكھ 93 ہزار روپے كا انعام دیا، صدر مملكت ممنون حسین نے6 جون 2014 كو تركی ، نائیجیریا اور سعودی عرب كا دورہ كیا اور اس دوران انہوں نے ویٹرز، ڈرائیورزاور سرونگ اسٹاف كو 19 لاكھ 97 ہزار روپ كی ٹپ دی۔

دستاویزات کے مطابق صدر مملكت نے 27 جون كو سعودی عرب كا دورہ كیا اور اس دوران 4 لاكھ 96 ہزار سیكورٹی اسٹاف، ویٹرز اور ڈرائیورز كو ٹپ كی مد میں دیئے گئے جب کہ صدر مملكت كی جانب سے اپنے بیرون ملك دوروں كے دوران كل 61 لاكھ 44 ہزار 250 روپے كی ٹپ دی۔ دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صدر مملكت نے غریب عوام كی یہ رقم مختلف قسم كے اداروں كو عطیہ كرنے لیے مختص فنڈ میں سے اد اكی جو وزارت خزانہ كے ہدایات كی خلاف ورزی ہے۔

آڈٹ حكام نے بیرون ملك دوروں كے دوران صدر مملكت كی جانب سے دی جانے والی ٹپ پر آڈٹ اعتراض بنا دیا ہے جس میں مؤقف اختیار كیا گیا ہے كہ صدر مملكت نے جس فنڈ سے ٹپ كی رقم كی ادائیگی كی اس میں انہیں ادائیگی كرنے كی اجازت نہیں تھی کیونکہ ہنگامی فنڈز میں یہ رقوم كسی اسكول یا نجی ادارے كو ڈونیشن ، بار كونسل كو دینے یا ضرورت مند لوگوں كو دینے كے دی جاتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں