سائنسدان مستقل برفانی چادروں کے راز جاننے کی جستجو میں

قطبین پر گرین لینڈ اور انٹارکٹیکا علاقوں میں حاصل ہونیوالی برف سے کہیں زیادہ پگھل رہی ہے


Khusosi Report November 15, 2015
برف پگھلنے سے سمندر کی سطح 4 فٹ بلند ہوگئی تو نیویارک جیسے کئی شہر ڈوب جائیں گے ۔ فوٹو : فائل

سائنسدان کرۂ ارض کے دونوں سروں پر میلوں پھیلی ہوئی آئس شیٹس کے راز جاننے کی جستجو میں ہیں۔

ان گلیشیئرز کے پگھلنے کے خطرات تو واضح ہیں مگر اس کی رفتار کیا ہوگی، اس سوال کا صحیح جواب تلاش کرنا خاصا مشکل ہے۔ صدیوں سے برف گر کے جم رہی ہے یہاں تک کہ گرین لینڈ کی آئس شیٹ ساڑھے چھ لاکھ مربع میل پر پھیل گئی اور کئی جگہ اس کی چوڑائی دس ہزار فٹ ہوچکی ہے۔

اسی طرح کا عمل انٹارکٹیکا میں جاری ہے جہاں برف کی چادر اس سے کہیں بڑے علاقے لگ بھگ 54 لاکھ مربع میل پر پھیل چکی ہے مگر خطرے کی گھنٹی یہ ہے کہ گرین لینڈ اور انٹارکٹیکا کے یہ برفانی علاقے جتنی برف انھیں مل نہیں رہی اس سے کہیں زیادہ برف چھوڑ رہے ہیں ۔ سائنسدانوں نے اپنی ایک رپورٹ میں جو نیویارک ٹائمز میں شایع ہوئی ہے اندازہ لگایا ہے کہ اگر یہ ساری برف پگھل جائے تو سمندروں میں پانی کی سطح دو سو فٹ بلند ہوجائے گی۔

یہ ساری برف مستقبل قریب میں پگھلنے والی نہیں مگر سمندر کی سطح میں صرف چار پانچ فٹ کا اضافہ ہوجائے تو وہ نیویارک جیسے کئی شہروں کو ڈبونے کے لیے کافی ہوگا۔ گلوبل وارمنگ کے خطرات محض خیالی نہیں ہیں اگر ہم اپنی حرکتوں سے موسموں کی حرارت میں صرف دو تین ڈگری کا اضافہ کردیں تو گرین لینڈ کی برف غائب ہوسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔