پانی کے بحران پر قابو پانے کے لیے مصنوعی بارش کرانے پر غور

حب ڈیم کے قرب وجوارمیں مصنوعی بارش سے ڈیم بھراجائے گا،سیکریٹری لوکل گورنمنٹ منصوبے کی حتمی منظوری دیں گے


اشرف علی October 12, 2015
مخصوص قسم کے بادلوں پرہوائی جہاز سے سوڈیم کلورائیڈ کا اسپرے کرکے مصنوعی بارش کرائی جاتی ہے،محکمہ موسمیات۔ فوٹو: فائل

شہر میں پانی کے بحران پر قابو پانے کیلیے مصنوعی بارش کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات ناصر شاہ کی ہدایت پر واٹر بورڈ نے کراچی میں پانی کے بحران کو کنٹرول کرنے کیلیے مصنوعی بارش کا ابتدائی منصوبہ تیار کرلیا ہے، ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید نے بتایا کہ کراچی میںپانی کا بحران جاری ہے، مون سون سیزن میں کم مقدار میں بارشیں ہونے کے باعث حب ڈیم مکمل بھر نہ سکا، اس وقت حب ڈیم سے صرف 35ملین گیلن یومیہ پانی کی فراہمی ہورہی ہے، پانی کے بحران ختم کرنے کیلیے واٹر بورڈ دیگر میگا منصوبوں پر کام کررہا ہے تاہم فوری طور پر بحران کو کم کرنے کیلیے مصنوعی بارش کا منصوبہ زیر غور ہے، وزیر بلدیات ناصر شاہ نے منصوبے کی اجازت دیدی ہے، واٹر بورڈ ابتدائی منصوبہ جلد سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو منظوری کیلیے جمع کرائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ سے بھی منصوبہ کی منظوری حاصل کی جائیگی، منظوری ملتے ہی واٹر بورڈ، سندھ حکومت، پورٹ اینڈ شپنگ، محکمہ موسمیات، ایوی ایشن اور دیگر متعلقہ اداروں کے جامع منصوبہ بندی تیار کی جائے گی۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا کہ منصوبہ قابل عمل پایا گیا توعملدرآمد کرکے حب ڈیم کے قرب وجوار میں مصنوعی بارش کے ذریعے ڈیم کو بھرا جائے گا۔

محکمہ موسمیات کے ذرائع کے مطابق مصنوعی بارش کیلیے مخصوص قسم کے بادلوں کی ضرورت ہوتی ہے، جب مطلوبہ مقدار میں بادل آسمان پر نمودار ہوتے ہیں تو اس پر ہوائی جہاز سے سوڈیم کلورائیڈ کا اسپرے کر کے مصنوعی بارش کرائی جاتی ہے، یہ طریقہ دبئی، چین اور جاپان سمیت دنیا کے 50ممالک میں استعمال کیا جارہا ہے، یہ تجربہ 2001 میں تھرپارکر میں کیا جاچکا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ذرائع نے بتایا کہ مصنوعی بارش کا منصوبہ مون سون کے موسم میں کامیاب ہوسکتا ہے، مون سون سیزن ختم ہوچکا ہے، اکتوبر نومبر میں بادلوں کی مطلوبہ مقدار دستیاب نہیں ہوتی، سردیوں میں کراچی میں بارشیں قلیل مقدار میں ہوتی ہیں اس لیے سردیوں میں اس منصوبہ کی کامیابی کے امکانات کم ہیں تاہم حتمی فیصلہ اس وقت بادلوں کی پوزیشن دیکھ کرہی کیا جاسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |