عمران فاروق قتل کیسمرکزی ملزم کی افغانستان میں موجودگی کاانکشاف

مرکزی ملزم کاشف گرفتاری کے ڈرسے افغانستان میں ہی رک گیاتھا،محسن کاجے آئی ٹی میں بیان


Zahid Gishkori September 05, 2015
سفارتی ذرائع سے کاشف کی گرفتاری کیلیے کوششیں شروع کردی گئی ہیں،ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ :فوٹو: فائل

WASHINGTON: متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنماڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس نیاموڑ اختیار کرگیا ہے ،پکڑے جانے والے ملزمان کے چوتھے ساتھی اورمرکزی ملزم کاشف کی افغانستان میں ممکنہ موجودگی کاانکشاف ہواہے۔

یہ انکشاف ایسے موقع پرسامنے آیا ہے جب اسکاٹ لینڈیارڈ کی ٹیم قتل کیس کے مرکزی ملزم محسن علی سیدکابیان ریکارڈ کرنے کے بعدپاکستان سے واپس لندن روانہ ہوچکی جہاں وہ ایم کیوایم کے مقتول رہنماعمران فاروق کی بیوہ شمائلہ فاروق سے بھی ملاقات کرکے ان کوتفتیش کے حوالے سے آگاہ کرے گی۔پاکستان میں اس کیس پرکام کرنے والے تحقیقاتی حکام نے ایکپسریس ٹریبیون کو بتایاہے کہ محسن علی سیدنے جے آئی ٹی کے دوران انکشاف ہے کہ ان کا چھوتھاساتھی کاشف اب بھی افغانستان موجودہے۔

ملزمان کاشف ،محسن علی سید اور خالدشمیم نے افغانستان کے ذریعے پاکستان واپسی کامنصوبہ بنایاتھاتاہم کاشف پکڑے جانے کے خوف سے وہیں رک گیا جبکہ محسن علی سید اور خالدشمیم کو2ماہ قبل بلوچستان سرحد پر گرفتار کرلیا گیا۔ ذرائع کاکہناہے کہ قتل کیس کے مرکزی ملزم کاشف کی گرفتاری کیلیے سفارتی طورپرکوششیں شروع کردی گئیں ہیں جبکہ جے آئی ٹی رپورٹ مکمل کرکے وزارت داخلہ کوفراہم کردی جائے گی جسے ممکنہ طورپربرطانوی حکام کے ساتھ بھی شیئرکیاجائے گا ۔ابتدائی جے آئی ٹی رپورٹ پہلے ہی وزیرداخلہ چوہدری نثار کودی جاچکی تھی۔

ذرائع کایہ بھی کہناہے کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثاراپنے دورہ لندن میں برطانوی ہم منصب سے ملاقات کے دوران ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے معلومات کاتبادلہ کرچکے ہیں جس میں تینوں ملزمان کو اسکاٹ لینڈ یارڈکے حوالے کرنے کے آپشن پر بھی بات ہوئی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔