سرتاج عزیز آج افغان قیادت کو اہم پیغامات دینگے

مشیرخارجہ افغان صدر،وزیرخارجہ سے ملاقاتیں،افغانستان سے سرکاری طورپر پاکستان مخالف پراپیگنڈے کامعاملہ اٹھائیں گے


مذاکرات کرنے ہیں یاطاقت کااستعمال،اب یہ افغانستان پرمنحصرہے،تعلقات خرابی میں راکاہاتھ ہے،ملاعمرکی موت کی خبرسازش تھی ،سفارتی ذرائع فوٹو: فائل

QUETTA: وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور و قومی سلامتی سرتاج عزیز آج ایک روزہ دورے پر افغانستان جائیں گے۔ وہ افغان قیادت کیساتھ ملاقاتوں میں پاکستان کی جانب سے 2 اہم پیغامات دیں گے اور پاکستان مخالف پروپیگنڈا بندکرنیکا مطالبہ کریں گے۔

دفترخارجہ کے حکام کے مطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز افغان صدر اشرف غنی اور وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی سے ملاقاتیں کرکے اہم دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ افغانستان کی تعمیر نو اور اقتصادی بحالی سے متعلق علاقائی کانفرنس کے وزارتی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ ایک اعلیٰ پاکستانی سفارتکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا سرتاج عزیز اپنے دورے میں افغان قیادت کو پاکستان کی طرف سے 2 اہم پیغامات دیں گے۔

ایک پیغام یہ ہوگا کہ پاکستان کیخلاف سرکاری سطح پر ہونیوالا پروپیگنڈا فوری بندکیا جائے کیونکہ اس سے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان بداعتمادی کی فضا بڑھ رہی ہے بلکہ کابل میں پاکستانی سفارتی عملے کو بھی سنگین خطرات ہوگئے ہیں اور وہ سفارتخانے تک محدود ہوکر رہ گیا ہے۔

دوسرا پیغام یہ ہوگا کہ افغانستان کا مسئلہ بات چیت سے ہی حل ہوسکتا ہے، افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کیے جائیں، جولائی میں ملا عمر کے انتقال کے باعث ملتوی ہونیوالے مذاکرات کی دوبارہ بحالی سے متعلق طالبان کی جانب سے مثبت اشارے ملے ہیں، افغان قیادت کو اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے، اگر جولائی میں مذاکرات ہوجاتے توبہت زیادہ امکانات تھے کہ طالبان افغان حکومت کیساتھ سیزفائرپرتیار ہوجاتے جوبہت بڑی کامیابی ہوتی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں