دکھیاری ماں کی فریاد

ہیپاٹائٹس سی میں مبتلا خاتون اپنی بچی کے مستقبل سے پریشان


فیس بک پر آنے والی اپیل تیزی سے وائرل ہوگئی۔ فوٹو: فائل

سوشل میڈیا لوگوں کے دکھ درد دور کرنے اور مسائل حل کرنے کا ذریعہ بھی بن رہا ہے، جس کا ثبوت اس ماں کی کہانی ہے جو تیزی سے موت کی طرف بڑھ رہی تھی اور اسے اپنی اکلوتی بچی کے مستقبل کی فکر پریشان کیے ہوئے تھی، ایسے میں اس نے فیس بک کا سہارا لیا۔

بھارتی چینل این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق ماہ رواں کی تیرہ تاریخ کو فیس بک کے پیج ہیومنز آف نیویارک (Humans of New York) پر ایک دکھی ماں کی پوسٹ سامنے آئی، جس میں بڑے دکھ کے ساتھ کہا گیا تھا کہ لاہور سے تعلق رکھنے والی یہ خاتون ہیپاٹائٹس سی میں مبتلا ہیں۔ ان کی ایک کم سِن بیٹی ہے۔ وہ چاہتی ہیں کہ کوئی اس بچی کو گود لے لے اور اسے پرورش کے لیے ایک اچھا گھر مل جائے۔

اس پوسٹ کے ساتھ ان خاتون کی تصویر بھی تھی، جس میں وہ اپنی بیٹی کو گود میں لیے ہوئے اپنی آنکھوں سے آنسو پونچھ رہی ہیں۔ پوسٹ نے سامنے آتے ہی لوگوں کی بھرپور توجہ حاصل کرلی اور اسے لائک ملنے، کمنٹس اور شیئر کرنے کا سلسلہ تیزی سے شروع ہوگیا۔ بہت سے لوگوں نے اپنے کمنٹس کے ذریعے خاتون سے دلی ہم دردی کا اظہار کیا، بے شمار نے کہا کہ وہ اس خاتون سے رابطے میں رہیں گے اور لوگوں کی ایک تعداد نے اس غم زدہ اور اپنی بچی کے مستقبل سے پریشان ماں کی مدد کرنے کا وعدہ کیا۔

ہیومنزآف نیویارک کے ایڈمن نے اس پوسٹ کو آگے بڑھاتے ہوئے بتایا کہ ہم نے اس اس خاتون کو ڈھونڈ لیا ہے اور اس سے رابطے میں ہیں، اس کی مدد کے لیے ایک نیا ای میل اکاؤنٹ بنادیا گیا ہے۔ لاہور میں ہم نے ایک ایسا شخص تلاش کرلیا ہے جو اس خاتون سے ان لوگوں کا رابطہ کروائے گا جو اس کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ اس پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ خاتون کسی ایسے شخص کے رابطے کی منتظر ہے جو پیسہ دینے کے بہ جائے اپنی خدمات فراہم کرے۔ پوسٹ میں خاتون کی مدد کے لیے اس کی رہائش کے انتظام اور علاج کروانے کی اپیل کی گئی ہے۔

اس دکھی ماں کی طرف سے ہیومنز آف نیویارک کے پیج پر کی گئی پوسٹ کو اب تک 4 لاکھ 39 ہزار سے زیادہ لائکس مل چکے ہیں، جب کہ اسے 39 ہزار 161بار شیئر کیا جاچکا ہے۔ اس پوسٹ پر آنے والے کمنٹس کی تعداد 20 ہزار 777 ہوچکی ہے۔

این ڈی ٹی وی کی اس اسٹوری میں یہ نہیں بتایا گیا کہ خاتون کو اپنی بچی کے لیے کوئی ایسا گھرانا ملا یا نہیں جو اسے گود لے سکے، تاہم ایک اکیلی اور دکھی ماں کو سوشل میڈیا کے ذریعے یہ اطمینان ضرور ہوگیا ہوگا کہ دنیا میں دردمند دل رکھنے والوںکی کمی نہیں جو اسے اور اس کی بچی کو بے یارومددگار نہیں رہنے دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |