بلدیاتی نظام کے خلاف قوم پرستوں کا احتجاج جاری سندھ بھر میں مطاہرے و دھرنے

خواتین کی بھی شرکت، مرکزی شاہراہیں بلاک کر دیں، تحریک کے دوران جاں بحق قوم پرست کارکنان کی غائبانہ نماز جنازہ


Nama Nigaran/Numainda Express October 17, 2012
قوموں میں تصادم نہیں چاہتے، سندھ دھرتی کے لیے ہر قربانی دیں گے، عوام نے پی پی کو مسترد کر دیا، ایاز پلیجو و دیگر کا خطاب۔ فوٹو: شاہد علی / ایکسپریس

سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کیخلاف سندھ بچائو کمیٹی میں شامل قوم پرست جماعتوں نے حیدرآباد سمیت زیریں سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا۔

مظاہرین نے مرکزی شاہراہیں دھرنے دیکر بلاک کر دیں۔ حیدرآباد میں قوم پرست جماعتوں کے کارکنان نے عوامی تحریک کے مرکزی رہنما عالم شاہ اور روشن برہمانی کی قیادت میں ریلی نکالی، شرکا نے وادھوا بائی پاس پر دھرنا دیا۔ مظاہرین میں مرد و خواتین کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، اس موقع پر بلدیاتی نظام کیخلاف جاری تحریک کے دوران جاں بحق قوم پرست کارکنان کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی گئی۔ دھرنے کے باعث کراچی سے پنجاب جانیوالی ٹریفک معطل اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ دھرنا تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہا، ٹنڈو الہیار میں صدر عوامی تحریک ایاز لطیف پلیجو کی قیادت میں مختلف قوم پرست جماعتوں کے کارکنان نے احتجاجی ریلی نکالی اورکیریا شاخ پر دھرنا دیا۔

بعد ازاں ایاز لطیف پلیجو نے ضلع میرپورخاص کی تحصیل ڈگری اور ماتلی میں بھی احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کی قیادت کی۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام نے بلدیاتی نظام اور حیدرآباد کے جلسے کو مسترد کر دیا، حیدرآباد میں پولیس کے گھیرے میں جلسہ کیا گیا اگر اتنی سیکیورٹی محترمہ بے نظیر کو دی جاتی تو وہ آج زندہ ہوتیں۔ ایاز پلیجو نے کہا کہ ہم سندھ دھرتی کیلیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں، قوموں میں تصادم نہیں چاہتے۔ انہوں نے چیف جسٹس، عمران خان سمیت دیگر تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کہ کہ وہ اس نازک مسئلے پر ان کا ساتھ دیں۔ مٹھی، ٹنڈو محمد خان ،بدین اور دیگر شہروںمیں بھی مظاہرے کیے اور دھرنے دیے۔پی پی شھید بھٹو نے دُہرے بلدیاتی نظام کے خلاف دوسرے روز بھی پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |