قبروں کیلیے جگہ نایاب گورکن فی قبر10 سے50ہزار روپے تک وصول کرنے لگے

کئی قبرستان تدفین کے لیے بند کیے جاچکے، کروڑوں کی آبادی والے شہر میں 10 سال میں چند قبرستان ہی بنائے گئے


Nasiruddin June 24, 2015
میتوں کی تدفین کے لیے حکومت کو خصوصی انتظام اور اضافی عملہ تعینات کرنا چاہیے تھا،شہر کاکوئی وارث نہیں ،شہری فوٹو : پی پی آئی

شہر کے قبرستانوں میں تدفین کیلیے قبریں نایاب اور گورکن مافیا سرگرم ہو گئی ہے، قبرستانوں میں قبروں کے حصول کیلیے لوگوں کی لائنیں لگ گئیں جب کہ فی قبر 10 ہزار سے50 ہزار روپے تک وصول کیے جارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں شدید گرمی اور حبس کے نتیجے میں 1200 سے زائد ہلاکتوں کے بعد لوگ اپنے پیاروں کی تدفین کیلیے مارے مارے پھر رہے ہیں، قبرستان قبروں سے مکمل طور پر بھرگئے ہیں اور قبرستانوں میں قبروں کیلیے جگہ دستیاب نہیں ہے، قبرستانوں میں بھی سفارشی کلچر عام ہے اور صرف رشوت دے کر قبروں کیلیے جگہ فراہم کی جارہی ہے۔

گزشتہ کو بھی شہر کے قبرستانوں سخی حسن قبرستان، پاپوش نگر قبرستان ، عیسیٰ نگری قبرستان ، میوہ شاہ قبرستان، ماڈل کالونی قبرستان، ریڑھی گوٹھ قبرستان، ابراہیم حیدری قبرستان، کورنگی قبرستان، نیوکراچی، شاہ فیصل کالونی و دیگر قبرستانوں میں لوگوں کا رش دیکھنے میں آیا۔

لوگ اپنے پیاروں کی تدفین کیلیے قبرستان آئے لیکن ان کو بتایا گیا کہ قبرستان قبروں سے بھرچکے ہیں اور تدفین کیلیے جگہ دستیاب نہیں ہے۔ جس کے بعد لوگ اپنے پیاروں کی میتوں کو لیکر دوسرے قبرستانوں کی طرف روانہ ہوگئے لیکن ان قبرستانوں میں جن لوگوں نے بھاری رشوت دینے کی پیشکش کی گورکنوں نے رشوت لیکر ان کو قبروں کی جگہ فراہم کردی۔ لوگوں نے شکایت کی کہ عیسیٰ نگری قبرستان میں فی قبر50 ہزار روپے تک رشوت وصول کی گئی۔ شہر کے بیشتر قبرستانوں کے باہر بورڈ لگادیے گئے ہیں کہ قبرستان قبروں سے بھرچکے ہیں لہٰذا میتوں کو دوسرے قبرستانوں کو لے جایا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں