سینیٹ میں مودی کیلیے قاتلحسینہ واجد کیلیے بزدل حسینہ کاخطاب

جس طرح محرم اورمجرم میں ایک نکتے کا فرق ہے، اسی طرح مودی اورموذی میں بھی ایک نکتہ حائل ہے،نعیمہ کشور


سینیٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی پر خوب بھڑاس نکالی فوٹو:فائل

سینیٹ کے اجلاس میں ارکان نے پاکستان مخالف اعترافی بیان پربھارتی وزیراعظم نریندرمودی پر خوب بھڑاس نکالی۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر چوہدری تنویر نے بھارتی وزیراعظم کو گجرات اوربنگلہ دیش میں قتل عام پر قاتل کا خطاب دیا جبکہ وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان نے بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کو بزدل حسینہ کہا۔

جے یوآئی (ف) کی نعیمہ کشورکا کہنا تھا کہ جس طرح محرم اورمجرم میں ایک نکتے کا فرق ہے، اسی طرح مودی اورموذی میں بھی ایک نکتہ حائل ہے۔ سینیٹر ہری رام نے کہا کسان کی حالت ابتر ہے، کراچی میں ایک دکان کے بدلے سندھ میں اپنی آٹھ سو ایکڑزمین کا سودا کرنے اورجاگیردارہونیکا اعزازواپس کرنے کو تیار ہوں۔ اجلاس میں ارکان کی عدم دلچسپی پرچیئرمین مضطرب نظر آئے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف ایوان میں آئے توپیپلزپارٹی کے نواب وسان بجٹ پر بحث کررہے تھے۔ نواب وسان نے جب بجلی کی لوڈشیڈنگ کا تذکرہ کیا تو بعد میں وزیراعظم نے اپنی تقریر میں انھیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اتنی لوڈشیڈنگ کہاں ہو رہی ہے، یہ بات میرے علم میں نہیں تاہم وہاں ہورہی ہوگی جہاں لوگ بل نہیں دیتے جس پر حکومتی بنچوں سمیت اپوزیشن ارکان نے قہقہہ لگایا۔ وزیراعظم نے گوکہ بھارتی وزیراعظم کے بیان کا جواب نہیں دیا تاہم نواب وسان کی تقریر غور سے سنی اور ان کے اٹھائے نکات کا جواب دیا۔ اجلاس میں ماڈل ایان علی کا ذکر بھی ہوتا رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں