دنیا میں شوگر کے مریضوں کی تعداد دو دہائیوں میں دوگنی ہوگئی

1990 سے 2013 کے درمیان ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں 45 فیصد اضافہ ہوا ہے، رپورٹ


Khusosi Report June 10, 2015
سرطان اور ذیابیطس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ گئی۔ فوٹو: فائل

ایک نئی اسٹڈی کے مطابق دنیا بھر میں لوگوں کے شوگر کی موذی بیماری میں مبتلا ہونے کی شرح پچھلی دو دہائیوں میں تقریباً دوگنی ہوگئی ہے۔

دنیا کے مالدار ملکوں میں اس بیماری میں اضافہ پچھلی کئی دہائیوں سے لوگوں میں مٹاپے کی شرح بڑھنے کی وجہ سے ہوتا رہا ہے تاہم اب اضافے کا یہ ٹرینڈ چین میکسیکو اور بھارت میں بھی دیکھنے میں آیا ہے۔ اس اسٹڈی کے مطابق جو پیر کو برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے۔

1990 سے 2013 کے درمیان ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں 45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ زیادہ تر اضافہ ٹائپ ٹو بیماری میں دیکھنے میں آیا ہے جو عام طور پر مٹاپے کی وجہ سے ہوتی ہے تاہم ترقی پذیر ملکوں میں ایک دوسرے سے لگنے والی ملیریا اور ٹی بی سے ہونے والی اموات بے حد کم ہوگئیں جب کہ سرطان اور ذیابیطس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ گئی۔ جینے مرنے کے اس انداز کو اقتصادی بہتری اور طویل العمری سے منسلک کیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔