دبلی پتلی ماڈل گرلز پرپابندی لگنے والی ہے

اسرائیل پہلے ہی ’’ انڈر ویٹ‘‘ اور ’’ انڈر ایج‘‘ ماڈلز پر پابندی لگا چکا ہے۔


Khusosi Report March 21, 2015
فرانس میں قانون پر غور، مقررہ وزن سے کم ماڈلز رکھنے پر فیشن ہائوسز کو سزائیں ہوں گی ۔ فوٹو : فائل

KARACHI: فرانس جسے دنیا بھر میں فیشن اور اسٹائل کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

فیشن کا ایک اور تاریک پہلو سامنے آرہا ہے جس کے تحت دبلی پتلی خواتین کو گلیمرائز کیا جاتا ہے چنانچہ فرانسیسی پارلیمنٹ ایک ایسے قانون پر غور کر رہی ہے جس کے تحت ماڈلنگ کرنے والی خواتین اور لڑکیوں کے لیے وزن کا کم از کم معیار مقرر کیا جائے گا،اگر ایسا قانون بن گیا یعنی صدر فرینکوائس ہالینڈ کی حکومت نے اس کی تائید کردی تو ایسی ماڈلنگ ایجنسیوں اور فیشن ہاؤسز کو جو مقررہ وزن سے ہلکی ماڈل گرلزملازم رکھیں گے۔

اس تنا ظرمیں اسرائیل پہلے ہی '' انڈر ویٹ'' اور '' انڈر ایج'' ماڈلز پر پابندی لگا چکا ہے جب کہ اٹلی اور اسپین بھی اس قسم کے قانون پر غور کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں فرینچ اسمبلی کی ایک رکن اولیو یرو یران کا کہنا ہے کہ اگر ہم قانون نہ بھی بنائیں تو ہم ایک ایسی ہیلتھ پالیسی شروع کر سکتے ہیں جس کے ذریعے ایسے مریضوں کی تعداد کم کی جا سکے جو دبلے پتلے پن کی بیماری اینوریکسیا میں مبتلا ہیں۔

ادھر فرانس کے متعلقہ حلقوں میں جو معیار گردش کر رہا ہے اس میں تجویز کیا گیا ہے کہ ایک خاتون جس کا قدپانچ فٹ سات انچ ہو اس کا وزن کم از کم 120 پونڈ ہونا چاہیے مگر اس کا آخری تعین فرانس کے صحت کے حکام کریں گے جو ہڈیوں کے سائز کے اعتبار سے اس میں کمی بیشی کرسکتے ہیں۔ مجوزہ قانون کے مطابق خلاف ورزی کرنے والوں کو 83 ہزار ڈالر جرمانے اور چھ ماہ قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔