مقناطیسی سینسر جو انسان کی چھٹی حِس کا کام دے گا

ہ سینسر اتنا باریک، پائیدار، اور لچک دار ہے کہ اسے سرجری کے ذریعے انسانی جلد کے نیچے بہ آسانی رکھا جاسکتا ہے


غ۔ع February 12, 2015
ہ سینسر اتنا باریک، پائیدار، اور لچک دار ہے کہ اسے سرجری کے ذریعے انسانی جلد کے نیچے بہ آسانی رکھا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

جرمنی اور جاپان کے سائنس دانوں نے ایسا مقناطیسی سینسر تیار کرلیا ہے جو انسان کی 'چھٹی حِس' کا کام دے گا۔ یہ سینسر اتنا باریک، پائیدار، اور لچک دار ہے کہ اسے سرجری کے ذریعے انسانی جلد کے نیچے بہ آسانی رکھا جاسکتا ہے۔ انتہائی لچک دار ہونے کی وجہ سے اس سینسر کو ہتھیلی کی کھال کے نیچے بھی رکھا جاسکتا ہے۔

قوت باصرہ، شامہ، لامسہ اور چکھنے کی حس کے برعکس انسان کی چھٹی حس دراصل ایک ایسا احساس ہے جو اسے پیش آمدہ حالات کے بارے میں خبردار کرتا ہے۔ بعض انسانوں میں چھٹی حس بہت طاقت وَر ہوتی ہے، اور انھیں آنے والے خطرات سے آگاہ کردیتی ہے۔

پرندے، جانوروں اور حشرات کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ قدرتی آفات سے پیشگی آگاہ ہوجاتے ہیں، اور جان بچانے کے لیے اس علاقے سے نکل جاتے ہیں۔ محققین کے مطابق بیکٹیریا، حشرات، پرندوں اور شارک مچھلیوں میں مقناطیسی میدان کو محسوس کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ اسی صلاحیت کی بنیاد پر یہ گردوپیش موجود اشیاء کے محل وقوع سے آگاہ ہوتے ہیں اور اپنے راستے کا تعین کرتے ہیں۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ قدرتی آفات سے پیشگی آگاہی میں ان کی یہی صلاحیت معاون ہوتی ہے۔ آفات سماوی کی آمد سے قبل ارضی مقناطیسی میدان میں تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ پرندے، حشرات اور دوسرے جانور ان تبدیلیوں کو محسوس کرلیتے ہیں۔ یوں انھیں پیشگی علم ہوجاتا ہے کہ زمین پر کوئی آفت نازل ہونے والی ہے۔ چناں چہ وہ اپنے بچائو کے لیے اس علاقے سے کُوچ کرجاتے ہیں۔

ڈاکٹر ڈینس مکاروف اور ان کی ٹیم کی تیارکردہ ڈیوائس کی بہ دولت انسان بھی متحرک اور ساکن ، دونوں طرح کے مقناطیسی میدان کو محسوس کرسکتا ہے۔ ساکن یا متحرک مقناطیسی میدان کی حالت میں تغیر اس امر کی غمازی کرے گا کہ کوئی تبدیلی رونما ہونے والی ہے۔

جاپان کی ٹوکیو یونی ورسٹی، اوساکا یونیورسٹی اور جرمنی کے لیبنیز انسٹیوٹ فار سولڈ اسٹیٹ اینڈ میٹیریل ریسرچ کے ماہرین کی تخلیق کردہ برقی مقناطیسی ڈیوائس کی موٹائی محض دو مائیکرومیٹر سے بھی کم ہے، اور اس کا وزن تین گرام فی مربع میٹر ہے۔ یہ ڈیوائس اتنی ہلکی ہے اگر اسے صابن کے پانی میں بننے والے بُلبلے پر رکھا جائے تو وہ پُھوٹے گا نہیں۔ مقناطیسی سینسر اتنا لچک دار ہے کہ یہ بنا ٹوٹے تین مائیکرو میٹر کے دائرے کی شکل اختیار کرسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں