باری اسٹوڈیو میں فیملی ویلی کے نام سے میگا پروجیکٹ کا آغاز

فنکاروں اور تکنیکاروں کی فنی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے فلمی میوزیم بھی بنایا جارہا ہے۔


Javed Yousuf December 15, 2014
باری اسٹوڈیو میں بنائے جانے والا فیملی ڈیرہ۔ فوٹو: ایکسپریس

باری اسٹوڈیو میں فیملی ویلی کے نام سے میگا پروجیکٹ شروع کردیا گیا۔ ایشیاء کا سب سے بڑا فلمی اسٹوڈیو کا اعزاز رکھنے والا باری اسٹوڈیو جس کا رقبہ 122کنال پر محیط ہے۔

اس میں دس بڑے فلور اے ہال کے علاوہ حقیقی گاؤں بھی ہے اس میں حویلی اور آبشار کے ساتھ باغات بھی ہیں جہاں کسی دور میں دن رات شوٹنگز ہوا کرتی تھیں ۔ مگر پچھلے کئی سالوں سے جاری فلمی بحران نے اس میں ویرانیاں چھا گئی تھیں۔ باری انتظامیہ نے اس کی رونقیں بحال کرنے کے لیے معروف اداکار وہدایتکار ظفر ارشاد کے ساتھ مل کر ''فیملی ویلی'' کے نام سے میگا پروجیکٹ کا آغاز کردیا ہے۔



اس میں فیملی تھیٹر ، میرج ہال ، اوپن میرج گارڈن، فوڈ اسٹریٹ، کڈز کیمپ، فلمی میوزیم، کرکٹ اور ایکٹنگ اکیڈمیاں بنائی جارہی ہیں۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر ظفرارشاد نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ 44کنال رقبے پر بنایا جارہا ہے جس میں سرفہرست فیملی تھیٹر ہے اس کا 40فیصد تعمیراتی کام مکمل کرلیا گیا ہے جب کہ باقی کام بھی تیزی کے ساتھ ہورہا ہے۔



انھوں نے بتایا کہ اس کے ذریعے ہم ناراض فیملیوں کو واپس لانا ہے جو ذومعنی جگت بازی اور قابل اعتراض ڈانس کی وجہ سے آنا چھوڑ چکے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ تھیٹر کے علاوہ لاہور آرٹس اکیڈمی بنائی جارہی ہے جہاں پر ایکٹنگ ، ڈائریکشن ، پروڈکشن، اسکرپٹ رائٹنگ سمیت شوبز کے دیگر شعبوں کے کورسز کروائیں جائیں گے۔ فنکاروں اور تکنیکاروں کی فنی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے فلمی میوزیم بھی بنایا جارہا ہے جس میں ان کی تصاویر اور فلم میکنگ میں استعمال ہونے والے مشنیری اور پراپس رکھی جائیں گئیں۔



بچوں کے لیے کڈز کیمپ،فوڈ اسٹریٹ ، میرج ہال بھی اس پروجیکٹ کا حصہ ہیں ۔ اس پروجیکٹ میں سے میرج ہال اور ریسٹورنٹ لانچ کردیے گئے ہیں۔ ظفرارشاد نے کہا کہ میں راحیل باری اور خرم باری کا بھی بے حد شکر گزار ہوں کہ جنھوں نے باری اسٹوڈیو کی رونقیں بحال کرنے اور عوام کو معیاری تفریح دینے کے لیے بھرپور تعاون کر رہے ہیں ۔انھوں نے مزید بتایا کہ جلد ہی ایک فیملی فیسٹیول بھی ہوگا جس کے لیے تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں