معاشرے سے کرپشن کے خاتمے کے لئے اختیارات کا غلط استعمال روکنا ہوگا ایکسپریس فورم

کرپشن کے خاتمے اورسسٹم کو مستحکم بنانے کے لئے ہمیں ادارے مضبوط کرنا ہوں گے، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب


Express Forum Report December 09, 2014
ہمارے ملک میں روزانہ 7 ارب روپے کی کرپشن کی جاتی ہے، عبداللہ ملک کی ایکسپریس فورم میں گفتگو۔ فوٹو: ایکسپریس

KARACHI: عالمی یوم انسداد رشوت ستانی کے حوالے سے ایکسپریس فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے شرکا نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لئے اختیارات کا غلط استعمال روکنے اور گڈگورننس سے غربت کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

استحصال سے پاک ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہوگا جہاں ریاست عوام کو ان کے بنیادی حقوق بلا تفریق فراہم کرے، کرپشن روکنے والے اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا، بدقسمتی سے پاکستان میں کرپشن معاشرے کا حصہ بن گئی ہے لہٰذا اس کے خاتمے کے لئے عوام کو بھی کرپٹ مافیا کا بائیکاٹ کرنا ہوگا۔ فورم کی میزبانی کے فرائض ایڈیٹر فورم اجمل ستار ملک نے انجام دیے جبکہ پینل میں خالد رشید اور احسن کامرے شامل تھے۔

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل انور رشید نے کہا کہ کرپشن ایک عالمی مسئلہ ہے اور بدقسمتی سے یہ پاکستان میں بھی بری طرح پھیل چکی ہے، ہمارے مذہب میں بھی کرپشن سے منع کیا گیا ہے، اداروں کے استحکام سے سسٹم مضبوط ہوتا ہے لہٰذا کرپشن کے خاتمے اورسسٹم کو مستحکم بنانے کے لئے ہمیں ادارے مضبوط کرنا ہوں گے، جب تک ادارے خودمختار نہیں ہوں گے معاملات میں بہتری نہیں آئے گی۔انھوں نے کہا کہ وہ اپنے محکمے میں معاملات کو شفاف بنانے کی کوشش کررہے ہیں اور ان کے کام میں وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ نے کبھی مداخلت نہیں کی، اکتوبر2014 تک ہمیں 19 ہزار 360 درخواستیں موصول ہوئیں جن پر 7 ہزار 132 انکوائریاں ہوئی اور ایک ہزار 590 کیس رجسٹر کئے گئے جبکہ ایک ہزار 274 افراد کو گرفتار کیا اور اس کے ساتھ ساتھ 69 اشتہاری بھی گرفتار کیے گئے۔

سابق ڈی جی اینٹی کرپشن بریگیڈ یئر ریٹائرڈ اسلم گھمن نے کہا کہ قائداعظم نے کرپشن کو زہر قاتل قرار دیا تھا، اگر اس کو جڑ سے نہ اکھاڑا تو خطرناک ثابت ہوگی، ہمارے تمام اداروں میں کرپشن بری طرح پھیل چکی ہے اور کرپشن کو کرپشن نہ سمجھنا ہمارے معاشرے کا خاصہ بن گیا ہے، حکومت کی ذمے داری ہے کہ تمام اداروں کو کرپشن سے پاک بنائے۔

ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سابق صدر قیصرہ شیخ نے کہا کہ کرپشن کی وجہ سے سب سے زیادہ ہماری معیشت متاثر ہوتی ہے اور دنیا بھر میں ہماری بدنامی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہماری برآمدات میں کمی آتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ'' ایس آر او'' نہیں لائے جانے چاہئیں، یہاں ایسے'' ایس آر او'' لائے جاتے ہیں جن کی ضرورت نہیں ہوتی ہے اور اس طرح کرپشن کا پودا لگایا جاتا ہے۔

نمائندہ سول سوسائٹی عبداللہ ملک نے کہا کہ چیئرمین نیب کے مطابق ہمارے ملک میں روزانہ 7 ارب روپے کی کرپشن کی جاتی ہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرپشن میں کمی آئی ہے اور پاکستان 175ممالک میں سے126ویں نمبر پر آگیا ہے جو خوش آئند بات ہے۔ انھوں نے کہا کہ کرپشن ہمارے معاشرے کا حصہ بن گئی ہے اور اب ہم اسے برائی نہیں سمجھتے، جب تک معاشرہ کرپٹ آدمی کا بائیکاٹ نہیں کرے گا تب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں