شوہر نے شادی کے 4 ماہ بعد بیوی کو فروخت کردیا

ارشدنے منصوبہ بندی کرکے طلاق دی،بھاوج نے نشہ آور چائے پلاکر خریدار کے حوالے کیا


Arshad Baig November 24, 2014
خوشبو نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرادیا، پیرآباد پولیس ملزمان کی گرفتاری سے گریزاں۔ فوٹو: فائل

شوہر نے شادی کے 4ماہ بعد اپنی اہلیہ کو بھائی کے ساتھ مل کر ایک لاکھ روپے میں فروخت کردیا،شوہر نے بیوی کو فروخت کرنے کیلیے ڈرامائی انداز میں منصوبہ بندی کرکے پہلے اہلیہ کو طلاق دی۔

بھاوج نے چائے میں نشہ پلاکر خریدار کے حوالے کردیا،خاتون ڈیڑھ ماہ قید میں رہنے کے بعد پڑوسن کی مدد سے فرار ہوگئی،عدالت نے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا پولیس نے ملزمان سے ساز باز کرکے ضمانت کی یقین دہانی کردی، تفصیلات کے مطابق پیرآباد کی رہائشی خاتون خوشبو نے سیشن جج کے حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹ محمد اشفاق اعوان کے روبرو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164کے تحت بیان میں بتایا کہ اس کی شادی دونوں فریقین کی رضامندی سے ارشد علی کے ہمراہ 13مارچ کو ہوئی۔

شادی کے 2 ماہ بعد مارپیٹ اور تشدد معمول بن گیا کسی سے ملنے نہیں دیا جاتا تھا،4 ماہ بعد شوہر نے تشدد کا نشانہ بنایا اور اپنے بھائی شمس الزماں اور اس کی اہلیہ کی موجودگی میں منصوبہ بندی کرکے اسے طلاق دیدی اچانک طلاق کا سن کر وہ رونے لگی جس پر شمس الزمان کی اہلیہ نے ہمدری ظاہر کرکے پانی پلایا اور میں چائے پینے کے بعد بیہوش ہوگئی جب ہوش آیا تو خود تاریک کمرے میں پایا،4 دن تک کمرے میں قید رہی بعدازاں ماجد نامی شخص کمرے میں آیا اور کہا کہ وہ اس کی زرخرید ہے اور اسے ایک لاکھ روپے میں خریدا ہے اب تمام زندگی اسکی غلام بن کر رہنا ہوگا، رونے اور چیخنے پر مجھے تشدد کا نشانہ بنایا۔

خوشبو نے بتایا کہ اس سے جعلسازی کے ذریعے شادی کی مجھے مالاکنڈ بیہوشی کی حالت میں لے جایا گیا، ماجد چھ بچوں کا باپ تھا اس نے بچوں اور بیوی کی دیکھ بھال کیلیے مھجے خریدا اور ڈیڑھ ماہ تک زیادتی کرتا رہا، ایک دن پڑوسن انکے گھر آئی میں نے اسے حقائق بتائے اس نے میری والدہ کو فون کرکے میرا بتایا، والدین نے سسرالیوں سے رابطہ کیا تو انھوں نے معقول جواب نہ دیا جس پر اس کی والدہ نے پیرآباد تھانے میں اغوا کا مقدمہ درج کرایا پولیس نے مقدمہ درج کرلیا لیکن ملزمان کو گرفتار نہیں کیا مقدمہ درج ہونے پر ماجد نے دھمکیاں دیں لیکن میں پڑوسن کی مدد سے فرار ہوکر کراچی پہنچ گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں