میٹابولزم کو قوت بخشنے والی عادتیں اپنائیں اور تھکاوٹ سے دور رہیں

میٹابولزم کو توانا بنانے میں پانی جادوئی اثر رکھتا ہے کیوں کہ اس عمل کو پانی کی بطور ایندھن خاصی ضرورت ہوتی ہے


Khurram Mansoor Qazi September 07, 2014
رات کو زیادہ کھانا کھانے کی غلط عادت بھی ہمارے میٹابولزم کو فعال نہیں ہونے دیتی۔۔ فوٹو : فائل

LONDON: ہم میں سے متعدد لوگ سست میٹابولزم ( یعنی جسمانی و خلیاتی کیمیائی تبدیلیوں کا مجموعہ) کا شکار ہوتے ہیں اور یہ چیز وزن گھٹانے میں مشکلات پیدا کرنے کے ساتھ وزن بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔

سستی روی کا شکار میٹابولزم آپ کو جلد اکتاہت اور تھکاوٹ کا شکار کر دیتا ہے، جس کی وجہ سے آپ زندگی کی تمام رعنائیوں سے بھرپور طریقے سے لطف اندوز نہیں ہو سکتے۔ تو لیجیے جناب یہاں ہم آپ کو میٹابولزم کو قوت بخشنے کے چند قدرتی طریقوں سے روشناس کرواتے ہیں۔

صبح سویرے سخت ورزش: صبح سویرے اٹھتے ہی کڑی ورزش میٹابولزم پر حیران کن اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ معروف برطانوی ماہر ڈاکٹر اوزیڈ میٹابولزم کو تیز کرنے کے اس طریقہ کی حمایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ صبح سویرے صرف 5 منٹ کی سخت ورزش کے فوائد آپ کو سارا دن موصول ہوں گے۔

چٹپٹی/ مسالے دار غذاؤں کا زیادہ استعمال: لال و کالی مرچ، زیرہ اور ہلدی جیسے مصالحوں کا زیادہ استعمال جسم کو میٹابولزم تیز کرنے میں امداد فراہم کرتا ہے۔ ان کے علاوہ کچھ ایسی غذائیں بھی ہیں جن کی تاثیر کو آپ گرم نہیں سمجھتے لیکن وہ میٹابولزم کو تقویت دینے میں نہایت معاون ہیں، جیسے دار چینی، ادرک، چھوٹی الائچی اور جائے فل وغیرہ۔



پانی: میٹابولزم کو توانا بنانے میں پانی جادوئی اثر رکھتا ہے کیوں کہ میٹابولزم کے عمل کو پانی کی بطور ایندھن خاصی ضرورت ہوتی ہے۔

ناشتہ کبھی مت چھوڑیں: بدقسمتی سے دور جدید کی تیز رفتار زندگی میں ہم میں سے اکثر لوگ ناشتے کو قربان کر دیتے ہیں، حالانکہ ایسا کرنا میٹابولزم کو انتہائی نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، لہٰذا ناشتہ ضرور اور روزانہ کریں۔

رات کو کم کھانا: ناشتہ چھوڑنے کی طرح رات کو زیادہ کھانا کھانے کی غلط عادت بھی ہمارے میٹابولزم کو فعال نہیں ہونے دیتی۔ ناشتہ چھوڑ کر رات کو زیادہ کھانا کھا کر ہم مروجہ نظام کے برعکس کام کرتے ہیں، یعنی میٹابولزم کو مضبوط بنانے کیلئے ہمیں ناشتہ ضرور کرنا اور رات کو کم سے کم کھانا کھانا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں