زیریں سندھ میں بجلی کا شدید بحران 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ

اعلانیہ و غیراعلانیہ بجلی بندش سے معمولات زندگی درہم برہم، کاروبار ٹھپ، پانی کا بحران، شہریوں کی زندگی اجیرن


Nama Nigaran September 04, 2014
اعلانیہ و غیراعلانیہ بجلی بندش سے معمولات زندگی درہم برہم، کاروبار ٹھپ، پانی کا بحران، شہریوں کی زندگی اجیرن۔ فوٹو : فائل

زیریں سندھ میں شدید گرمی کے ساتھ ہی بجلی کا بحران بھی شدت اختیار کرگیا۔

لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے تک جا پہنچا، معمولات زندگی درہم برہم، کاروبار ٹھپ، بجلی نہ ہونے کے باعث پانی کی بھی قلت ہوگئی، تفصیلات کے مطابق حیسکو افسران کی نااہلی کے باعث سجاول اور نواح میں بجلی کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے، 16 گھنٹے تک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوگئی ہیں، پینے کے پانی کی قلت، اسپتالوں میں مریض پریشان، سخت گرمی کے موسم میں عوام کا جینا دوبھر ہوگیا، دن بھر میں 2 یا 3 گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے جبکہ آدھی رات کو بجلی بند کرکے صبح 10 بجے کے بعد بحال کی جاتی ہے، شہریوں، تاجروں اور سجاول تنظیموں کے رہنماؤں نے حیسکو سجاول کی انتظامیہ کے خلاف احتجاجی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے عوام کو پریشانی سے نجات دلائی جائے۔

جھڈو میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں غیرمعمولی اضافے نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی، بارش کے دوران 3 ٹرانسفارمر جلنے سے شہر کے بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوب گئے، نوکوٹ گرڈ اسٹیشن سے 11KV کی جھڈو آنے والی بجلی کی لائن پرانی اور انتہائی بوسیدہ ہونے کے نتیجے میں بار بار فالٹ بڑنے سے بجلی کی آنکھ مچولی نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی۔ ایک سے دو گھنٹے تک بجلی آنے اور کئی کئی گھنٹے بجلی غائب رہنے سے شہری شدید اذیت سے دوچار ہیں، معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں، شہری حلقوں نے بجلی کی طویل بندش اور آنکھ مچولی پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں